تصویر سوشل میڈیا
ہندوستان نے آج سخت قدم اٹھاتے ہوئے چین کے ’گلوبل ٹائمز‘ کے ’ایکس‘ اکاؤنٹ اور ترکی کے سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی ورلڈ کے سوشل میڈیا ہینڈل کو بلاک کر دیا۔ ان دونوں پر یہ کارروائی فرضی خبریں اور غلط اطلاعات فراہم کرنے کے لیے کی گئی ہیں۔
Published: undefined
مرکزی حکومت نے چین کے سرکاری ’ایکس‘ ہینڈل پر یہ پابندی ایسے وقت میں لگائی ہے جب کچھ دن پہلے چین میں ہندوستانی سفارتخانہ نے میڈیا آؤٹ لیٹ کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے سے پہلے شواہد کی تصدیق کرنے کی سخت وارننگ دی تھی۔
سفارتخانہ نے ’ایکس‘ پر اپنے پوسٹ میں کہا، ’’گلوبل ٹائمز نیوز، ہم آپ کو صلاح دیں گے کہ اس طرح کی غلط اطلاعات کو آگے بڑھانے سے پہلے آپ اپنے حقائق کی تصدیق اور اپنے ذرائع کی جانچ کرلیں۔
Published: undefined
اس کے بعد سفارتخانہ نے پوسٹ میں آگے کہا، ’’کئی پاکستانی حامی ہینڈل #OperationSindoor کے سلسلے میں غلط دعوے پھیلا رہے ہیں، جس سے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جب میڈیا آؤٹ لیٹ ذرائع کی تصدیق کیے بغیر ایسی جانکاری ساجھا کرتے ہیں تو یہ ذمہ داری اور صحافتی اخلاقیات میں سنگین تساہلی کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘
Published: undefined
دوسری طرف ترکی کے سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی ورلڈ کے سوشل میڈیا ہینڈل کو بھی ہندوستان میں بلاک کر دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی ہندوستان-پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی اور علاقائی تحفظ کو لے کر غلط اطلاعات دینے سے روکنے کے لیے کی گئی ہے۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق ٹی آر ٹی ورلڈ اور گلوبل ٹائمز پر ہندوستان کے خلاف گمراہ کن اور اشتعال انگیز مواد پھیلانے کا الزام ہے۔ ان ملکوں کے نیوز پورٹل نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈلس کے ذریعہ ہندوستان کے ’آپریشن سندور‘ سے جڑی فرضی خبریں پھیلائیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ہندوستان نے غلط خبریں فراہم کرنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سخت رخ اپناتے ہوئے ’ایکس‘ پر 8000 سے زیادہ کھاتوں کو بلاک کرنے کا حکم دیا ہے جن میں کئی بین الاقوامی نیوز ایجنسیاں اور اہم یوزرس کھاتے شامل ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ کھاتے قومی سلامتی، بین الاقوامی تعلقات اور سماجی خیرسگالی کو نقصان پہنچنے والی غلط اطلاعات پھیلا رہے تھے۔ ٹی آر ٹی ورلڈ اور گلوبل ٹائمز کے کھاتے بھی اسی کارروائی کا حصہ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز