قومی خبریں

ایس آئی آر پر اپوزیشن کا پارلیمنٹ میں ہنگامہ، دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی، ’جمہوریت پر وار‘ کے پوسٹر لے کر احتجاج

بہار میں ووٹر لسٹ کے خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) پر اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کیا۔ جس کے سبب ایوانوں کی کارروائی ملتوی کر دی گئی، جبکہ رہنماؤں نے ’جمہوریت پر وار‘ کے نعرے لگائے

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

تصویر بشکریہ ایکس

 

نئی دہلی: بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کو لے کر آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن نے الزام لگایا کہ اس عمل کے ذریعے ریاست میں انتخابی فہرست کے ساتھ جانبداری برتی جا رہی ہے، جو جمہوری اقدار کے منافی ہے۔

Published: undefined

لوک سبھا کی کارروائی جمعہ کی صبح 11 بجے جیسے ہی شروع ہوئی، اپوزیشن ارکان نے ایس آئی آر کے مسئلے پر فوری بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کر دی۔ کئی ارکان ہاتھوں میں تختیاں لیے ہوئے تھے جن پر ’ایس آئی آر - جمہوریت پر وار‘ جیسے نعرے درج تھے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ارکان سے اپیل کی کہ وہ ایوان کی کارروائی چلنے دیں اور وقفہ سوالات کی اہمیت کو سمجھیں، تاہم شور شرابہ نہ تھمنے کے باعث کارروائی صرف تین منٹ بعد، یعنی 11:03 پر، دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

دریں اثنا، راجیہ سبھا میں بھی یہی منظر دیکھا گیا، جہاں اپوزیشن ارکان نے ایس آئی آر کو لے کر زور دار احتجاج کیا۔ ہنگامہ آرائی کے سبب راجیہ سبھا کی کارروائی بھی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

Published: undefined

پارلیمنٹ کے اندر ہی نہیں، بلکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں بھی اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ایک ساتھ آ کر احتجاج درج کرایا۔ اس مظاہرے میں کانگریس رہنما پرینکا گاندھی، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے اور انڈیا اتحاد کے دیگر سرکردہ رہنما شریک ہوئے۔ احتجاج کے دوران تمام ارکان نے ہاتھوں میں ایک جیسے پوسٹر اٹھا رکھے تھے جن پر واضح طور پر ’ایس آئی آر - جمہوریت پر وار‘ لکھا تھا۔

یہ مظاہرہ پارلیمنٹ اجلاس کی کارروائی شروع ہونے سے قبل ہی کیا گیا، جس میں اپوزیشن نے بہار میں جاری ووٹر لسٹ کے نظرثانی عمل کو جانبدار اور جمہوریت مخالف قرار دیا۔ ان کا الزام تھا کہ انتخابی فہرستوں میں بدنیتی پر مبنی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں، جن سے مخصوص طبقات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Published: undefined

اپوزیشن نے اس معاملے پر فوری بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں مختلف نوٹس بھی دیے ہیں۔ لوک سبھا میں اپوزیشن کی طرف سے التوا کی تحریک دی گئی، جبکہ راجیہ سبھا میں رول 267 کے تحت نوٹس داخل کیا گیا۔ رول 267 ایوان کی طے شدہ کارروائی کو ملتوی کر کے کسی انتہائی اہم قومی مسئلے پر بحث کی اجازت دیتا ہے۔

اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ جمہوریت کی بنیادوں کو کھوکھلا کر سکتی ہے، اس لیے اس پر فوری اور کھلی بحث ہونی چاہیے تاکہ عوامی اعتماد بحال کیا جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined