قومی خبریں

مانسون اجلاس: بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی پر ہنگامہ، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بحث کے لیے نوٹس

بہار میں ووٹر لسٹ کی ایس آئی آر کے خلاف اپوزیشن کا پارلیمنٹ میں احتجاج جاری، منیکم ٹیگور نے لوک سبھا میں التوا کا نوٹس دیا، راجیہ سبھا میں بھی معطلی کی مانگ کی گئی

<div class="paragraphs"><p>پارلیمنٹ کی نئی عمارت / آئی اے این ایس</p></div>

پارلیمنٹ کی نئی عمارت / آئی اے این ایس

 
IANS

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوسرے دن بھی زبردست ہنگامے کے آثار ہیں۔ حزب اختلاف کی جانب سے آپریشن سندور پر بحث کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جبکہ آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بہار میں جاری ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی (اسپیشل انٹینسِو ریویژن، ایس آئی آر) پر بحث کرانے کے لیے نوٹس پیش کئے گئے ہیں۔ ایوان کی کارروائی صبح 11 بجے شروع ہونی ہے لیکن اپوزیشن کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے امکان ہے کہ آج بھی سیشن متاثر ہو سکتا ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمان منیکم ٹیگور نے آج لوک سبھا میں رول 56 کے تحت التوا کی تحریک پیش کی، جس میں بہار میں جاری ایس آئی آر کو جمہوری حقوق کے لیے شدید خطرہ قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سخت دستاویزی تقاضے، جیسے پیدائشی سرٹیفکیٹ یا پاسپورٹ، خاص طور پر دلت، اقلیتوں، پسماندہ طبقات اور مہاجر مزدوروں سمیت لاکھوں شہریوں کو ووٹ کے حق سے محروم کر سکتے ہیں۔

Published: undefined

ٹیگور نے کہا سیمانچل جیسے خطوں میں ووٹر لسٹ سے نام منمانی طریقے سے حذف کیے جا رہے ہیں، جبکہ شدید بارش، سیلاب اور بی ایل اوز کی کمی جیسے مسائل کے باوجود یہ عمل نافذ کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ سارا عمل آئینی دفعات 14، 21، 326 کی خلاف ورزی ہے اور اس کا مقصد مخصوص برادریوں کے ووٹ کو دبانا ہے۔

دوسری جانب راجیہ سبھا میں بھی اپوزیشن نے اس مسئلے کو اٹھایا۔ کانگریس کے اکھلیش پرساد سنگھ اور عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے رول 267 کے تحت کارروائی معطل کرنے کا نوٹس دیا تاکہ ایس آئی آر پر فوری بحث کی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا یہ قدم صرف بہار ہی نہیں بلکہ دیگر ریاستوں، خاص طور پر مغربی بنگال جیسے علاقوں میں بھی جمہوری حقوق کو متاثر کر سکتا ہے جہاں نقل مکانی، بے دخلی اور دستاویزاتی کمزوریاں عام ہیں۔

Published: undefined

مانسون اجلاس کے پہلے دن پیر کو اپوزیشن ارکان نے ایوان میں تختیاں لے کر نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ بہار میں جاری ایس آئی آر پر فوری بحث کرائی جائے۔ ہنگامے کے سبب لوک سبھا کی کارروائی دو بار ملتوی ہوئی اور آخرکار اسے منگل کی صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یہ ریویژن سیاسی مفادات کی تکمیل کے لیے ایک منظم کوشش ہے، جس کا مقصد مخصوص طبقوں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کرنا ہے۔ اپوزیشن نے ایوان میں اس پر تفصیلی بحث اور ایس آئی آر کو فی الفور معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined