قومی خبریں

شوپیاں تصادم: مہلوک ملی ٹنٹ چھترا گام کے شہری پر حملے میں ملوث تھا، پولیس کا دعویٰ

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مہلوک ملی ٹنٹ کی تحویل سے ایک پستول اور کچھ گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ مہلوک کی شناخت عنایت اشرف ڈار ولد محمد اشرف ڈار ساکن کیشوا شوپیاں کے بطور ہوئی ہے۔

تصادم کی فائل تصویر
تصادم کی فائل تصویر 

سری نگر: جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے کیشوا چھترا گام گاؤں میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹنٹوں کے درمیان تصادم آرائی کے دوران ایک ملی ٹنٹ ہلاک ہو گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مہلوک ملی ٹنٹ نے حال ہی میں ملی ٹنٹوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ گزشتہ شب ایک عام شہری پر ہونے والے حملے میں ملوث تھا۔

Published: undefined

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کیشوا چھترا گام میں ایک تصادم آرائی کے دوران ایک ملی ٹنٹ ہلاک ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہلوک ملی ٹنٹ کو رات بھر خود سپردگی کرنے کی اپیل کی گئی، لیکن اس نے ان اپیلوں کو مسترد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مہلوک ملی ٹنٹ کی تحویل سے ایک پستول اور کچھ گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ مہلوک کی شناخت عنایت اشرف ڈار ولد محمد اشرف ڈار ساکن کیشوا شوپیاں کے بطور ہوئی ہے۔

Published: undefined

دریں اثنا کشمیر زون پولیس نے اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں مہلوک ملی ٹنٹ کے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ عنایت اشرف ڈار ولد اشرف ڈار ساکن کیشوا شوپیاں، جو پہلے ملی ٹنٹ اعانت کار تھا اور ڈرگس میں بھی ملوث تھا، نے گزشتہ شب چھترا گام میں ضمیر حمید بٹ نامی ایک عام شہری پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گیا اور اس کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

Published: undefined

پولیس نے کہا کہ اس کے علاوہ عنایت اپنے گاؤں اور اس کے گرد و پیش کے علاقے کے لوگوں کو غیر قانونی طور حاصل کئے جانے والے ہتھیاروں سے ڈرا دھمکا رہا تھا۔ پولیس کا ٹوئٹس میں کہنا تھا کہ عام شہری پر حملے کے بعد کئی مشکوک افراد کی تفتیش اور مصدقہ اطلاعات موصول ہونے پر کیشوا گاؤں کو محاصرے میں لیا گیا اور اس دوران عنایت نے ایک تلاشی آپریشن پارٹی پر فائرنگ شروع کر دی۔ انہوں نے کہا کہ عنات کو رات بھر سرینڈر کرنے کی اپیلیں کی گئیں لیکن اس نے ان اپیلوں کو مسترد کر دیا جس کے بعد اس کو ہلاک کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا اس تحویل سے ایک پستول اور کچھ گولی بارود بھی برآمد کیا گیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined