قومی خبریں

دہلی–این سی آر کی ہوا 7 برس سے مسلسل زہریلی، پی ایم 2.5 کی سطح میں کوئی بہتری نہیں، رپورٹ کا انکشاف

سی ایس ای رپورٹ کے مطابق دہلی–این سی آر کی ہوا مسلسل سات برس سے زہریلی ہے۔ اس موسم سرما کے آغاز میں اوسط پی ایم 2.5 گزشتہ سال سے کم رہا مگر مجموعی طور پر کوئی حقیقی بہتری ریکارڈ نہیں ہوئی

ے کیو آئی

دہلی-این سی آر میں شدید آلودگی / آئی اے این ایس

 
IANS

موسم سرما میں دہلی-این سی آر کی ہوا ہر سال زہریلی ہو جاتی ہے اور رواں سال بھی یہ سلسلہ برقرار ہے۔ پچھلے 7 سالوں (2019-2025) کے اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ موسم سرما کے دوران پی ایم 2.5 کی سطح مسلسل خطرناک رہی ہے۔ اکتوبر اور نومبر کے دوران پی ایم 2.5 کی اوسط سطح 140 اور 180 مائیکرو گرام فی مکعب (کیوبک) میٹر کے درمیان رہی جو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے 2.5 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر کے محفوظ معیار سے کئی گنا زیادہ ہے۔ بعض اوقات یہ 700-800 مائیکروگرام فی کیوبک میٹر کی انتہائی سطح تک بھی پہنچ جاتا ہے۔ یہ انکشاف سینٹر فار سائنس اینڈ انوائرمنٹ (سی ایس ای) کی نئی رپورٹ میں ہوا ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق موسم رما میں دہلی-این سی آر کا پی ایم 2.5 کی سطح خطرناک رہی ہے جس میں کوئی خاص بہتری نہیں نظرآئی ہے۔ 2019 میں جہاں اوسط پی ایم 2.5 کی سطح 162 مائکرو گرام فی مکعب میٹر تھی اور بلند سطح 725 تک پہنچی۔ 2020 میں اوسط بڑھ کر175.5 اور733 کی چوٹی تک پہنچ گئی۔ 2021 میں اوسط 159.1 اور 776 بلند 776 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر ریکارڈ ہوئی۔ اسی طرح 2022 میں معمولی گراوٹ کے ساتھ اوسط 140.9 اور 406 کی چوٹی پر رہی لیکن اس کے بعد سطح میں دوبارہ اضافہ ہوا۔ 2023 میں اوسط 170.3 اور بلند ترین 580 تھی، 2024 میں اوسط 180.2 اور بلند سطح 732 درج کی گئی۔ رواں سال یعنی اکتوبر سے نومبر کے وسط تک اوسط 164.1اور بلند سطح 464 مائیکروگرام فی مکعب میٹر رہی۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق 22  مانیٹرنگ اسٹیشنوں پر59 دنوں میں سے 30 سے ​​زائد دنوں میں 8 گھنٹے کا معیار ٹوٹ گیا۔ دوارکا سیکٹر 8 سب سے زیادہ متاثر رہا، جہاں 55 دنوں تک سی او کی سطح بلند رہی۔ اس کے بعد جہانگیرپوری اور نارتھ کیمپس رہے۔ اس سال مون سون میں سیلاب کی وجہ سے پنجاب اور ہریانہ میں پرالی جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ ابتدائی موسم سرما میں پرالی جلانے کا یومیہ حصہ زیادہ تر دنوں میں 5 فیصد سے کم تھا اور صرف 12-13 نومبر کو 22 فیصد تک پہنچ گیا۔ پرالی جلانے میں کمی کی وجہ سے آلودگی کی بلند ترین سطح قدرے کم ہوئی ہے لیکن ہوا کا معیار (اے کیو آئی) اکتوبر اور نومبر کے دوران خاص طور پر نومبر میں انتہائی خراب سے سنگین مرے میں رہا۔

Published: undefined

سی ایس ای سے وابستہ شرنجیت کور نے بتایا کہ اس سال موسم سرما کے شروع میں اوسط پی ایم 2.5  کی سطح گزشتہ سال کے مقابلے میں 9 فیصد کم تھی لیکن 3 سالہ بیس لائن کے مقابلے میں یہ اوسط بلکل تبدیل نہیں ہوا ہے۔اس کا مطلب ہے کہ آلودگی غیر صحت بخش سطح پر مستحکم ہو گئی ہے اور دہلی ہوا کے معیار کے اپنے پچھلے فوائد کھونے کی دہلی‏ پر ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined