قومی خبریں

بہار : کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی رام دیو رائے کا انتقال

رام دیو رائے نے بہار کے سابق وزیر اعلی کرپوری ٹھاکر کو سال 1984 کے لوک سبھا انتخابات میں شکست دے کر سب کو حیران کر دیا تھا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پٹنہ: بہار کے سابق وزیراعلی کرپوری ٹھاکر کو سال 1984 کے لوک سبھا انتخابات میں شکست دینے والے کانگریس کے سینئر لیڈر اوربچھواڑا سے رکن اسمبلی رام دیو رائے کا سنیچر کو راجدھانی پٹنہ کے ایک نجی اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ وہ 77 برس کے تھے۔

خاندانی ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ رام دیو رائے گزشتہ دو برسوں سے پروسٹیٹ کینسر سے دوچار تھے۔ حالانکہ اس کے باوجود وہ سیاست میں سرگرم تھے اورگزشتہ ہفتہ بھاگلپور میں پارٹی کے پروگرام میں شامل ہوئے تھے۔

Published: 29 Aug 2020, 3:25 PM IST

گزشتہ کئی مہینوں سے ا ن کی طبیعت خراب تھی۔ پیرکی رات ان کی حالت سنگین ہونے کے بعد انہیں پٹنہ کے ایک نجی اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا جہاں علاج کے دوران سنیچر کو ان کا انتقال ہوگیا۔ بیگوسرائے ضلع کے شیرپور شیلوری گاؤں میں 05 جنوری 1943 کو پیدا ہونے والے مسٹر رائے کے اہل خانہ میں اہلیہ، دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں۔

Published: 29 Aug 2020, 3:25 PM IST

مسٹررائے کے انتقال سے بہارکانگریس میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کانگریس کے لیڈروں نے اپنے غم کا اظہار کیا ہے۔ بہارکانگریس کے صدر ڈاکٹر مدن موہن جھا نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ ’’بچھواڑا کے رکن اسمبلی اور ہم سب کے سرپرست رام دیو رائے نہیں رہے۔ انہیں دل کی گہرائیوں سے خراج عقیدت۔‘‘

Published: 29 Aug 2020, 3:25 PM IST

کانگریس لیجس لیچر پارٹی کے لیڈر سدانند سنگھ نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسٹر رائے کے انتقال سے پارٹی کو بڑا نقصان ہوا ہے۔ قانون ساز کونسلر پریم چند مشرا نے کہا کہ ’’مسٹر رائے کے انتقال کی خبر سن کرپریشان ہوں۔ ان کے انتقال سے سیاست اور سماجی شعبہ کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔‘‘

Published: 29 Aug 2020, 3:25 PM IST

بہارکانگریس کے انچارج اور راجیہ سبھا سے رکن پارلیمنٹ شکتی سنگھ گوہل نے ٹوئٹ کیا کہ ’’بہار کانگریس کے سینئر لیڈر، سابق رکن پارلیمنٹ، سابق وزیر اور موجودہ رکن اسمبلی رام دیو کے انتقال کی خبرسے غم زدہ ہوں۔ وہ بہت ہی اچھے عوامی خدمت گار تھے۔ ان کے انتقال سے بہارکی سیاست کو زبردست نقصان ہوا ہے۔ ان کی روح کو چین نصیب ہو۔ میری دل ہمدردی ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔‘‘

Published: 29 Aug 2020, 3:25 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 29 Aug 2020, 3:25 PM IST