قومی خبریں

زرعی قوانین پر ساکشی مہاراج کی لب کشائی، ’بِل بنتے بگڑتے رہتے ہیں، واپس آ جائیں گے!‘

ساکشی مہاراج نے کہا کہ اس بِل کا چناؤ سے کوئی لینا دینا نہیں، آپ اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ نام نہاد کسانوں کے ناپاک گٹھ جوڑ کی طرف سے پاکستان زندہ آباد، خالصتان زندہ آباد جیسے ناپاک نعرے لگ رہے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: بی جے پی کے اناؤ سے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے زرعی قوانین کی واپسی کے حوالہ سے کہا ہے کہ بِل (قوانین) تو بنتے اور بگڑتے رہتے ہیں، واپس آ جائیں گے، دوبارہ بن جائیں گے۔ اپنے بیان میں ساکشی مہاراج نے عندیہ دیا ہے کہ زرعی قوانین کو فی الحال تو واپس لے لیا گیا ہے لیکن مستقبل میں کبھی بھی انہیں دوبارہ منظور کر لیا جائے گا۔ وہیں، یوپی کے اسمبلی انتخابات کے تعلق سے ساکشی مہاراج نے کہا کہ ریاست میں موجودہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا جادو برقرار ہے اور ان کا کوئی توڑ نہیں ہے!

Published: undefined

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ساکشی مہاراج نے کہا کہ ’’اس بِل کا چناؤ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ آپ اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ نام نہاد کسانوں کے ناپاک گٹھ جوڑ کی طرف سے پاکستان زندہ آباد، خالصتان زندہ آباد جیسے ناپاک نعرے لگ رہے تھے۔ مودی جی کے لئے پہلے قوم ہے۔ بل تو بنتے بگڑتے رہتے ہیں، واپس آ جائیں گے، دوبارہ بن جائیں گے۔ کوئی دیر نہیں لگتی۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا، ’’میں تو مودی جی کا دل سے شکریہ ادا کروں گا کہ انہوں نے قوم اور بل میں سے قوم کا انتخاب کیا اور جن لوگوں کے غلط منصوبے تھے، اسٹیج سے جس طرح سے پاکستان اور خالصتان زندہ آباد کے نعرے لگ رہے تھے، ان پر زور دار حملہ ہوا ہے۔‘‘ ساکشی نے کہا کہ چناؤ کا جہاں تک معاملہ ہے تو یہاں وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی کا کوئی توڑ نہیں ہے۔ یوپی میں وزیر اعلیٰ یوگی کا جادو برقرار ہے۔‘‘

Published: undefined

ساکشی مہاراج کے اس بیان پر سماجوادی پارٹی نے ان پر حملہ بولا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے اپنے مصدقہ ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کیا، ’’بی جے پی رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے کہا پھر زرعی قوانین لا سکتی ہے بی جے پی سرکار۔ کسانوں سے جھوٹی معافی مانگنے والوں کی یہ سچائی ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined