قومی خبریں

تیجسوی یادو کے دوسرے مذہب میں شادی سے ماما سادھو یادو ناراض، بائیکاٹ کا اعلان

سادھو یادو نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تیجسوی فیملی اور پارٹی میں منمانی کر رہے ہیں، وہ ہم پر حکومت کرنا چاہتے ہیں، ہم ان کا بائیکاٹ کریں گے اور سبق سکھائیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے اپنی دوست ریچل کے ساتھ 9 دسمبر کو شادی کر لی۔ یہ دو الگ الگ مذاہب کے لڑکے اور لڑکی کی شادی تھی جس پر تیجسوی یادو کے ماما سادھو یادو بہت ناراض ہیں۔ انھوں نے اپنی ناراضگی جمعہ کے روز کھل کر ظاہر کی۔ گوپال گنج کے سابق رکن پارلیمنٹ سادھو یادو نے تیجسوی یادو پر غصہ ہوتے ہوئے کہا کہ ’’انھوں نے دوسرے مذہب کی لڑکی سے شادی کر کے لالو پرساد کی فیملی کی شبیہ خراب کی ہے۔ وہ بہار اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر کہلانے کے لائق نہیں ہیں۔‘‘

Published: undefined

سادھو یادو نے تیجسوی یادو پر ناراض ہوتے ہوئے نازیبا الفاظ کا بھی استعمال کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وہ فیملی اور پارٹی میں منمانی کر رہے ہیں۔ وہ ہم پر حکومت کرنا چاہتے ہیں۔ ہم انھیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ہم ان کا بائیکاٹ کریں گے، ہم انھیں سبق سکھائیں گے۔‘‘ سادھو یادو نے تیجسوی کے ساتھ ساتھ ان کی بہنوں پر بھی ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ ان کی قلعی بہت جلد کھولی جائے گی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ سادھو یادو کو شادی تقریب میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ جمعرات کو دہلی میں ہوئی شادی میں صرف 50 مہمانوں کو ہی مدعو کیا گیا تھا۔ اس بات سے بھی سادھو یادو بہت ناراض تھے۔ ان کی ناراضگی کا عالم یہ تھا کہ شادی میں شامل ہونے والے سبھی لوگوں پر بھی انھوں نے کئی طرح کے الزامات عائد کر دیے۔ انھوں نے کہا کہ شادی میں شامل ہوئے لالو پرساد کے پرانے معاون پریم گپتا ایک بدعنوان شخص ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دراصل شادی میں شامل ہوئے سبھی مہمان بدعنوان شخصیت کے مالک ہیں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ تیجسوی یادو نے جمعرات کو جنوبی دہلی وقع سینک فارم علاقے میں فیملی اور قریبی لوگوں کی موجودگی میں شادی کی۔ انھوں نے محدود لوگوں کو شادی میں مدعو کیا تھا۔ یہاں تک کہ آر جے ڈی کے بہار صر جگدانند سنگھ اور دیگر سرکردہ لیڈروں کو بھی پروگرام میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار بھی اس شادی کے لیے مدعو نہیں تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined