دیویندر یادو / بشکریہ ایکس
نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے ’دہلی پولیوشن کنٹرول کمیٹی‘ (ڈی پی سی سی) کی طرف سے جاری کردہ جولائی ماہ پر مبنی جمنا ندی میں آلودگی سے متعلق رپورٹ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مارچ کے مقابلے جولائی میں جمنا کی آلودگی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ یہ نہ صرف تشویش ناک معاملہ ہے بلکہ بی جے پی کی ریکھا گپتا حکومت نے جمنا کی صفائی سے متعلق جو وعدے کیے تھے، ان کی قلعی بھی کھولتا ہے۔ یعنی ریکھا گپتا حکومت نے دہلی کی کمان سنبھالنے کے بعد جمنا کی صفائی کے بارے میں صرف بڑی بڑی باتیں کی ہیں، اور جمنا آرتی کر کے دہلی کی عوام کو صرف گمراہ کرنے کا کام کیا ہے۔
Published: undefined
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے دہلی فتح کے بعد جمنا کی صفائی سے متعلق پہلا ہدف ’دہلی پولیوشن کنٹرول کمیٹی‘ کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ معیارات کے مطابق صاف پانی میں جہاں بایو کیمیکل آکسیجن (بی او ڈی) تین ملی گرام فی لیٹر یا اس سے کم اور حل شدہ آکسیجن (ڈی او) پانچ ملی گرام فی لیٹر یا اس سے زیادہ ہونی چاہیے، اور فیکل کولیفارم (پیشاب و پاخانہ، حیاتیاتی آلودگی) فی 100 ملی گرام پانی میں 500 ایم پی این ہونا چاہیے، کیونکہ 2500 ایم پی این ہونے پر پانی استعمال کے قابل نہیں رہتا۔
Published: undefined
دہلی کانگریس صدر نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی ریکھا گپتا حکومت دہلی میں ہر گھر میں نل سے پانی دینے کا وعدہ کر کے دہلی کے 2.5 سے 3 کروڑ لوگوں کو آلودہ، غلاظت والا اور حیاتیاتی کیمیکل سے متاثر پانی پلا رہی ہے۔ دہلی حکومت نے جمنا اور سیویج کی صفائی کے لیے 9000 کروڑ کا بجٹ رکھا ہے لیکن پچھلے 6 ماہ میں جمنا کی صفائی، سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ بنانے اور پرانے پلانٹس کی مرمت کی سمت میں کوئی کام نہیں کیا گیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ بی جے پی حکمراں دہلی، ہریانہ اور اتر پردیش مل کر جمنا میں آلودگی ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کر رہے ہیں۔ ہم کہنا چاہتے ہیں کہ ریکھا حکومت پہلے دہلی میں 22 کلومیٹر کے دائرے میں جمنا کو صاف کرنے پر کام تو کرے۔ سچ تو یہ ہے کہ 12 مجوزہ ڈی سینٹرلائزڈ ایس ٹی پی کا تعمیراتی کام ادھورا ہے اور امرت 2.0 منصوبہ (جس کا 5 سالہ دور اس سال کے آخر میں ختم ہو جانا ہے) کے لیے بھی کوئی ٹھوس کام نہیں ہوا ہے۔
Published: undefined
دیویندر یادو نے بتایا کہ رپورٹ کے مطابق 37 سیور ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پی) میں سے 26 ایس ٹی پی معیاری طور پر کام ہی نہیں کر رہے۔ صرف 11 ہی معیارات کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ وزیرآباد سے اوکھلا بیراج تک جمنا میں 171 ایم جی ڈی سیور براہ راست جمنا میں گرتا ہے جو جمنا کو آلودہ کرنے کا بڑا سبب ہے۔ وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ ڈی پی سی سی کی جولائی 2025 کی رپورٹ کے مطابق جمنا کے پانی میں فی لیٹر بی او ڈی کی سطح وزیرآباد میں 11، آئی ایس بی ٹی پل پر 47، آئی ٹی او پل پر 70، نظام الدین پل پر 74، اوکھلا بیراج پر 46 اور اصغر پور میں 24 ہے، جبکہ ڈی او کی فی لیٹر سطح پلّا میں 4.4، وزیرآباد میں 3.4، آئی ایس بی ٹی پل، نظام الدین پل، اوکھلا بیراج پر صفر اور اصغر پور میں 0.9 ریکارڈ کی گئی ہے، جو انتہائی تشویش ناک ہے۔ آئی ٹی او بیراج کے قریب فیکل کولیفارم 92 لاکھ ایم پی این فی ملی لیٹر تک پہنچ گیا، جو پچھلے مہینے جون میں 35 لاکھ ریکارڈ کیا گیا تھا، اور فروری میں یہ 43 لاکھ تھا۔ فیکل کولیفارم اصغر پور میں فروری میں 1.60 کروڑ تک پہنچ گیا تھا، جو جولائی میں 7.9 لاکھ ہے۔
Published: undefined
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ گھروں سے نکلنے والی گندگی، نالوں کی گاد بغیر کسی روک ٹوک کے جمنا میں گر رہی ہے اور جمنا کے کنارے لوگوں کے کھلے میں رفع حاجت کرنے کی وجہ سے جمنا میں فیکل کولیفارم کی مقدار بہت زیادہ بڑھ رہی ہے۔ برسات کے پانی کے ساتھ پیشاب و پاخانہ بھی ندی میں گرنے سے آئی ٹی او کے قریب فیکل کولیفارم کی مقدار کا بڑھنا انتہائی تشویشناک ہے۔ اسی طرح جنک پوری میں پانی کے نمونوں کی جانچ کے بعد گھروں تک پہنچنے والا پانی آلودہ پایا گیا ہے جس کے لیے این جی ٹی نے دہلی جل بورڈ کی شکایت کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined