روس-یوکرین جنگ میں مزید 2 ہندوستانیوں کی موت، مجموعی طور پر 16 ہندوستانی گنوا چکے ہیں اپنی جان

روس-یوکرین جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی پہچان راجستھان کے رہنے والے اجے گودارا (22) اور اتراکھنڈ کے راکیش کمار (30) کے طور پر ہوئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>نریندر مودی، ولادمیر پوتن / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی حکومت کی جانب سے مسلسل آگاہ کیے جانے کے بعد بھی بڑی تعداد میں ہندوستانی شہری روسی فوج کے لیے یوکرین سے جنگ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ وہ اپنی مرضی سے ایسا نہیں کر رہے ہیں، بلکہ دھوکہ سے انھیں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میں دھکیلا جا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں مزید 2 ہندوستانی روس-یوکرین جنگ کے درمیان ہلاک ہو گئے۔ ان کی لاشیں بدھ (17 دسمبر) کو دہلی ایئرپورٹ پہنچیں۔ ستمبر سے اب تک میدان جنگ میں کم از کم 4 ہندوستانیوں کی موت ہو چکی ہے، جبکہ دیگر 59 لاپتہ ہیں۔

روس-یوکرین جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی پہچان راجستھان کے رہنے والے اجے گودارا (22) اور اتراکھنڈ کے راکیش کمار (30) کے طور پر ہوئی ہے۔ اجے اور راکیش دونوں گزشتہ سال اسٹوڈنٹ ویزا پر روس گئے تھے۔ ایجنٹوں نے مبینہ طور پر انہیں کلینر اور ہیلپر کے طور پر کام دلانے کا وعدہ کر کے گمراہ کیا اور انہیں روسی فوج میں بھرتی کروا دیا۔ پھر انہیں یوکرین کے خلاف جنگ میں اترنا پڑ گیا۔ وزارت خارجہ کے مطابق روس-یوکرین جنگ میں اب تک مجموعی طور پر 16 ہندوستانی شہریوں کی موت ہو چکی ہے۔


اجے گودارا کے چچیرے بھائی پرکاش گودارا نے انگریزی اخبار ’دی ہندو‘ کو بتایا کہ ان کے پاس 9 دسمبر کو ماسکو میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ سے فون آیا تھا، جس میں بھائی کی موت کی خبر دی گئی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں 9 دسمبر کو بتایا گیا کہ اجے گودارا روس میں مارا گیا ہے۔ اس نے آخری مرتبہ 21 ستمبر کو اپنے اہل خانہ سے بات کی تھی۔ لیکن اس کے بعد سے اہل خانہ کا کوئی رابطہ نہیں ہو سکا تھا۔ حالانکہ رابطہ منقطع ہونے سے قبل اس نے مدد کی درخواست کرتے ہوئے اہل خانہ کے پاس ایک ویڈیو بھیجی تھی۔ ویڈیو میں اس نے کہا تھا کہ انہیں زبردستی جنگ میں بھیجا جا رہا ہے۔‘‘

اجے گودارا کی لاش کو راجستھان کے بیکانیر شہر لے جایا گیا، جہاں بدھ کی شام اس کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس کے خاندان میں والدین کے علاوہ ایک بہن ہے۔ روس کی جانب سے جاری کردہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کی موت ’فعال فوجی خدمات کے دوران‘ ہوئی۔ واضح رہے کہ گودارا کا خاندان ملک کے ان خاندانوں میں شامل ہے، جنہوں نے حکومت کی مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی کے جنتر منتر پر 2 بار احتجاج کیا تھا۔ خاندان نے اس وقت مرکزی وزیر مملکت برائے قانون و انصاف ارجن رام میگھوال جو مقامی رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، سے کئی بار ملاقات کی تھی اور وزارت خارجہ کے سامنے بھی یہ معاملہ اٹھایا تھا۔


روس-یوکرین جنگ میں مارے گئے دوسرے نوجوان راکیش کمار کے دوست پنکج کمار کا کہنا ہے کہ اہل خانہ کو 5 روز قبل ہی موت کے بارے میں پتہ چلا۔ پنکج کمار کے مطابق متوفی کے اہل خانہ کو بتایا گیا کہ اس کی موت ڈونباس ایریا میں ہوئی۔ اس نے آخری بار 30 اگست کو ان سے بات کی تھی اور آج ہمیں دہلی ایئرپورٹ پر اس کی لاش ملی۔

واضح رہے کہ 3 دسمبر کو روسی صدر ولادمیر پوتن کے ہندوستان دورہ سے قبل راجستھان کے ناگور سے رکن پارلیمنٹ ہنومان بینیوال نے یوکرین کے خلاف جاری جنگ میں حصہ لینے کے لیے روسی فوج میں مبینہ طور پر بھرتی کیے گئے 61 ہندوستانیوں کی بحفاظت واپسی کا معاملہ اٹھایا تھا۔ گزشتہ سال ماسکو کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ وہ اب ہندوستانیوں کو اپنی فوج میں بھرتی نہیں کرے گا، اس کے باوجود روسی فوج میں ہندوستانیوں کی بھرتی کا سلسلہ جاری ہے۔ 11 ستمبر کو وزارت خارجہ نے اس بارے میں کہا تھا کہ اس نے دہلی اور ماسکو دونوں جگہ روسی افسران کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا۔ ان سے اس سلسلے کو ختم کرنے اور ہمارے شہریوں کو رہا کرنے کے لیے کہا ہے۔


واضح رہے کہ ہندوستان میں جب یہ معاملہ 2024 میں سامنے آیا اور اس مسئلہ کو پرزور طریقے سے اٹھایا گیا تو روسی سفارت خانہ نے 10 اگست 2024 کو جاری اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ اب ہندوستانیوں کو اپنی فوج میں بھرتی نہیں کرے گا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ وہ یوکرین کے ساتھ جنگ کو لے کر بھرتی کیے گئے شہریوں کو رہا کرنے میں مدد کرنے کے لیے ہندوستانی افسران کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔