قومی خبریں

غازی پور بارڈر پر راکیش ٹکیٹ کی دوبارہ انٹری، پہلوانوں کی حمایت میں اتری بھارتیہ کسان یونین

ساکشی نے بتایا کہ وہ 28 مئی کو دہلی میں مہیلا مہاپنچایت کا انعقاد کریں گی۔ اس میں شامل ہونے کے لیے سپورٹرز سندھو بارڈر، ٹیکری، غازی پور بارڈر سے آئیں گے۔

راکیش ٹکیت، تصویر یو این آئی
راکیش ٹکیت، تصویر یو این آئی Ritesh Yadav

نئی دہلی: بھارتیہ کسان یونین نے اتوار کو غازی پور بارڈر پر پنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ پنچایت جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی حمایت میں ہوگی۔ پہلوانوں نے بھی اتوار کو پارلیمنٹ کی طرف مارچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہلی میں 28 مئی کو جنتر منتر پر ملک کے تمغہ جیتنے والے پہلوانوں کی حمایت میں ایک بہت بڑی مہیلا کسان مہاپنچایت کا انعقاد کیا جا رہا ہے، اسی لیے میرٹھ منڈل اور سہارنپور منڈل کی ماہانہ پنچایت 28 مئی کو دہلی- غازی پور بارڈر پر منعقد ہوگی۔

Published: undefined

اس مظاہرے میں بی کے یو نے تنظیم کے تمام عہدیداروں کو مدعو کیا ہے اور کہا ہے ’’غازی پور بارڈر پر اپنی شرکت کو یقینی بنائیں، جس میں ملک اور بیرون ملک کے کسانوں کی آواز چودھری راکیش ٹکیت پنچایت میں موجود ہوں گے اور آئندہ کی حکمت عملی طے کریں گے۔ آپ سب سے گزارش ہے کہ 28 مئی کی صبح 10:00 بجے بڑی تعداد میں پہنچ کر اپنی موجودگی درج کرائیں۔‘‘

Published: undefined

ریسلنگ فیڈریشن کے سبکدوش ہونے والے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کے مطالبے پر ڈٹے ہوئے پہلوان اب ان کی تحریک کو آگے بڑھانے میں مصروف ہیں۔ جب اتوار کو نئی پارلیمنٹ کا افتتاح ہوگا، اسی دن پہلوان پارلیمنٹ کے باہر مہیلا مہاپنچائیت کا اہتمام کریں گے یعنی 28 مئی کو دہلی میں پہلوانوں کی حمایت میں ایک بڑے جلسے کی تیاری ہے۔ خواتین ریسلرز ساکشی ملک نے اس حوالے سے معلومات دی ہیں۔

Published: undefined

ساکشی نے بتایا کہ وہ 28 مئی کو دہلی میں مہیلا مہاپنچایت کا انعقاد کریں گی۔ اس میں شامل ہونے کے لیے سپورٹرز سندھو بارڈر، ٹیکری، غازی پور بارڈر سے آئیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم پہلے ناشتہ کریں گے اور ساڑھے گیارہ بجے تک پارلیمنٹ کی طرف مارچ کریں گے۔ پولیس چاہے کچھ بھی کرے ہم اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کریں گے۔

Published: undefined

ساکشی نے مزید بتایا کہ ہم اس پروگرام کے لیے اجازت لیں گے، اس کے لیے ہم پولیس کو خط بھیج رہے ہیں۔ اگر اجازت نہ دی گئی تو ہم جلد مطلع کریں گے۔ ہم دیکھیں گے کہ ہم مارچ کے ساتھ کہاں تک جا سکتے ہیں۔ اگر ہمیں روکا گیا تو ہم اسی جگہ بیٹھ کر مہاپنچایت شروع کر دیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined