
راجیہ سبھا کی فائل تصویر، آئی اے این ایس
جموں و کشمیر میں سیاسی گہما گہمی کے درمیان ہوئے راجیہ سبھا انتخاب کے نتائج سامنے آ گئے ہیں۔ مرکز کے زیر انتظام اس خطہ کی 4 سیٹوں پر ہوئے انتخاب کا جو نتیجہ برآمد ہوا ہے، اس میں 3 سیٹوں پر نیشنل کانفرنس کے امیدواروں کو کامیابی ملی ہے، جبکہ ایک سیٹ بی جے پی کے حصے میں گئی ہے۔
Published: undefined
راجیہ سبھا سیٹ نوٹیفکیشن-1 سے نیشنل کانفرنس کے چودھری رمضان نے انتخاب جیتا ہے۔ نوٹیفکیشن-2 سے سجاد احمد کو، نوٹیفکیشن-3 سے شمی اوبرائے کو اور آخری سیٹ پر بی جے پی امیدوار ست شرما کو جیت ملی۔ سجاد احمد نے بی جے پی کے راکیش مہاجن کو شکست دے کر راجیہ سبھا کی رکنیت اپنے نام کی۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی امیدوار کو جو جیت ملی ہے، وہ کراس ووٹنگ کا نتیجہ ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بی جے پی امیدوار سَت شرما نے انتخاب میں 32 ووٹ حاصل کرتے ہوئے آخری اور چوتھی سیٹ پر قبضہ کیا۔ سَت شرما کو یہ جیت 4 کراس ووٹنگ کے بعد ملی ہے۔ یہ ووٹ کس پارٹی کے ہیں، اس کا فی الحال پتہ نہیں چل پایا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے عمران ڈار کو محض 22 ووٹ ملے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ راجیہ سبھا انتخاب میں جموں و کشمیر کے 86 اراکین اسمبلی نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عآپ رکن اسمبلی مہراج ملک، جو فی الحال حراست میں ہیں، کا ڈاک بیلٹ پیپر بھی ریٹرنگ افسر کے دفتر پہنچ گیا تھا، اور اسے بھی ووٹ شماری میں شامل کیا گیا۔ ووٹنگ کا عمل شام 4 بجے ختم ہوا۔ اس کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی۔ پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد غنی لون نے ووٹنگ سے دوری بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس کو کانگریس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، سی پی آئی (ایم) اور آزاد اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل تھی۔ اس حمایت کے بعد انڈیا بلاک کے اراکین اسمبلی کی تعداد 58 ہو گئی تھی۔ تصور کیا جا رہا تھا کہ نیشنل کانفرنس چاروں سیٹ جیت جائے گی، لیکن کراس ووٹنگ کی وجہ سے ایک سیٹ پر بی جے پی نے بازی مار لی۔ انتخابی نتیجہ برآمد ہونے کے بعد اب سبھی کے ذہن میں یہی سوال ہے کہ آخر وہ کون اراکین اسمبلی ہیں، جنھوں نے کراس ووٹنگ کر کے بی جے پی کو کامیابی دلائی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined