قومی خبریں

راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ اجین ضلع سے اگرمالوا کی جانب روانہ، آج کا تھیم ’واک وِد ویمن‘

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا مدھیہ پردیش میں دسویں دن اجین ضلع کے جھالرا گاؤں سےشروع ہوئی، جو صبح اگرمالوا ضلع میں داخل ہو گئی

تصویر ٹوئٹر / @INCIndia
تصویر ٹوئٹر / @INCIndia 

اجین/اگرمالوا: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا مدھیہ پردیش میں دسویں دن اجین ضلع کے جھالرا گاؤں سےشروع ہوئی، جو صبح اگرمالوا ضلع میں داخل ہو گئی۔

Published: undefined

راہل گاندھی کی قیادت میں پیدل یاترا صبح 6 بجے کے قریب اجین ضلع کے جھالرا گاؤں سے شروع ہوئی۔ یاترا میں 120 باقاعدہ یاتریوں کے علاوہ ریاستی کانگریس کے صدر کمل ناتھ، سابق وزیر اعلیٰ اور یاترا کے کوآرڈینیٹر ڈگ وجے سنگھ، ریاستی کانگریس کے سابق صدر ارون یادو، ریاستی کانگریس کے عہدیدار، سینکڑوں سینئر لیڈر اور ہزاروں کارکنان بھی شامل ہیں۔

Published: undefined

یاترا کے دوران راہل گاندھی کے ساتھ کئی خواتین کانگریس لیڈران بھی موجود نظر آئیں، جن میں آل انڈیا مہیلا کانگریس کی سابق صدر شوبھا اوجھا اور سابق ایم پی میناکشی نٹراجن بھی شامل تھیں۔ سابق مرکزی وزیر ارون یادو اور سابق ریاستی وزیر جیتو پٹواری نے بھی یاترا میں شرکت کی۔

Published: undefined

مندسور سے لوک سبھا کی سابق رکن نٹراجن نے بتایا کہ ’’آج کی یاترا کا تھیم، خواتین کے ساتھ چہل قدمی (واک ود ویمن) ہے۔‘‘ چائے کے وقفے کے دوران، گاندھی نے تھیم کے ایک حصے کے طور پر مختلف شعبوں میں کام کرنے والی خواتین کے ایک گروپ سے بات چیت کی، جن میں سیلف ہیلپ گروپس اور کانگریس کارکنان بھی شامل تھیں۔

Published: undefined

پیدل یاترا صبح 10 بجے کے قریب آج کے پہلے پڑاؤ تنوڑیا گاؤں پہنچی۔ کچھ گھنٹوں کے وقفہ کے بعد یہ یاترا دوپہر میں دوبارہ شروع ہوگی اور شام تک اگرمالوا ضلع کے آگر چھاؤنی چوک پہنچے گی۔ آج رات کا قیام کاسی بردیہ میں ہوگا۔ یہ یاترا ہفتہ اور اتوار کو بھی اگرمالوا ضلع میں رہے گی اور 4 دسمبر کو اس ضلع سے راجستھان میں داخل ہوگی۔

Published: undefined

بھارت جوڑو یاترا 23 نومبر کو مہاراشٹر کی سرحد سے مدھیہ پردیش کے برہان پور ضلع میں داخل ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے یہ یاترا کھنڈوا، کھرگون، اندور اور اجین اضلاع سے ہوتے ہوئے اگرمالوا ضلع کی جانب بڑھ رہی ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined