قدرت سے جنگ! لافانی ہونے کی ضد پوری کرنے کے لیے اپنی دولت کا بڑا حصہ خرچ کررہے دنیا کے ارب پتی

چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن نے حال ہی میں بیجنگ میں اعضاء کی پیوند کاری تکنیک کے سہارے لافانی ہونے کے امکانات اور انسان کے 150 سالوں تک زندہ رہنے کے سائنسی دعوؤں پر بات چیت کی تھی۔

چینی اور روسی صدور میں کیا باتیں ہوئیں؟
i
user

قومی آواز بیورو

دنیا کے سفارتی حلقوں میں آج کل ایک اہم موضوع پر زبردست بحث ہو رہی ہے جو نہایت دلچسپ ہےاور یہ ہے صدی پرستی یعنی 100 سال سے بھی زیادہ جینے کا راز۔ حال ہی میں اس موضوع پر چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ہونے والی خفیہ گفتگو نے عالمی توجہ حاصل کی تھی۔ چین کی راجدھانی بیجنگ میں ایک فوجی تقریب کے دوران نادانستہ طور پر کھلے رہ گئے مائیک کے ذریعہ ان کی بات چیت دنیا کے سامنے آگئی۔ اس گفتگو میں دونوں عالمی رہنما اعضاء کی پیوند کاری تکنیک کے سہارے لافانی ہونے کے امکانات اور انسان کے 150 سالوں تک زندہ رہنے کے سائنسی دعوؤں پر بات چیت کر رہے تھے۔

یہ صرف عالمی رہنما ہی نہیں جو لافانی اور جوان رہنے کے خیال کی طرف راغب ہوتے ہیں۔ سلیکون ویلی کے اعلیٰ حکام طویل عرصے سے اپنی بے پناہ دولت کو اس ناگزیر سچائی کو بدلنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں کہ موت زندگی کی آخری سچائی ہے۔ ان کی کوشش ہے کہ وہ سائنس کے ذریعے بڑھاپے کو شکست دے سکیں اور زمین پر اپنی زندگی کو مزید طول دے سکیں۔ اس طرح دنیا کے طاقتور ترین کاروباری اب بڑھاپے کو شکست دینے کی تیاری میں لگے ہوئے ہیں۔ اس کڑی میں ’ایمیزون‘ کے جیف بیزوس، ’پے پل‘ کے پیٹر تھیل اور ’اوپن اے آئی‘ کے سیم آلٹ مین ایسی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کررہے ہیں جو جسم کے خورد بینی خلیوں میں جاکر کرعمر بڑھنے کے اثرات کو واپس لانے کا کام کررہی ہیں۔


گوگل کے سرجی برن اور فیس بک کے شان پارکر اپنی دولت کو کینسراور پارکنسنز جیسی بیماریوں کو جڑ سے مٹانے میں لگا رہے ہیں جو عمر بڑھنے کے ساتھ جسم کو گھیر لیتی ہیں۔ وہیں برینٹری اور کرنل جیسی کمپنیوں کے بانی برائن جانسن گزشتہ کئی سالوں سے اپنی عمر کی رفتار کم کرنے کے لیے سخت خوراک، خصوصی مشق، سپلیمنٹس، پلازما ٹرانسپلانٹس اورجسمانی نگہداشت کے مشکل طریقہ کار پر کروڑوں ڈالر خرچ کر رہے ہیں۔ اس لسٹ میں دنیا کے چند امیر ترین ٹیک انٹرپرینیورز شامل ہیں جو اپنی دولت زندگی کے کچھ سال بڑھانے کے کام میں استعمال کررہے ہیں۔

دنیا کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی طاقت سے روبرو کرانے والی کمپنی ’اوپن اے آئی‘ کے سربراہ سیم آلٹمین اب ایک مہم کو فروغ دے رہے ہیں جس کا مقصد انسانی عمرمیں 10 سال کا اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے ریٹرو بایو سائنسیز نامی ایک نئے اسٹارٹ اپ میں 18 کروڑ ڈالر (تقریباً 1,500 کروڑ روپے) کی بڑی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس کمپنی کا مقصد سائنس کے دم پر انسانی عمر کو پورے ایک دہائی تک بڑھانا ہے۔


اوریکل کے بانی لیری ایلیسن کئی سالوں سے موت کو مات دینے کی کوشش میں کروڑوں روپئے خرچ کر رہے ہیں۔ ایلیسن نے ایک بار اپنی سوانح حیات لکھنے والے سے کہا تھا کہ موت کی بات مجھرے کبھی سمجھ نہیں آئی۔ کوئی انسان ابھی یہاں ہے اور پھر اچانک غائب ہو جائے،اس کا وجود ختم ہو جائے۔ یہ کیسے ممکن ہے۔ اسی سوچ کے ساتھ انہوں نے 1997 میں میں ایلیسن میڈیکل فاؤنڈیشن کا آغاز کیا۔ یہ تنظیم عمر بڑھانے سے متعلق بنیادی سائنسی تحقیق میں مدد کرتی ہے۔ 2013 میں فاؤنڈیشن نے عمر روکنے کے لیے نئی ریسرچ کے لیے پیسہ دینا بند کردیا تھا لیکن تب تک وہ سائنسدانوں کو تقریباً 430 کروڑ ڈالر (تقریباً 3,600 کروڑ روپے) کی مدد دے چکے تھے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس پوری کوشش کا تقریباً 80 فیصد صرف عمر کو طول دینے کے طریقے تلاش کرنے پر خرچ کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔