قومی خبریں

راہل گاندھی کمزوروں کی آواز بلند کرنے والے واحد لیڈر: غلام احمد میر

غلام احمد میر نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر ملک کا حساس ترین خطہ ہے، یہاں کے لوگ انتہائی حساس ہیں لیکن اس کو صرف کانگریس پارٹی نہرو جی سے لے کر راہل گاندھی تک سمجھتے ہیں اور ان ہی لوگوں کو اس کا درد ہے۔‘‘

غلام احمد میر، تصویر ٹوئٹر
غلام احمد میر، تصویر ٹوئٹر 

جموں: جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی واحد لیڈر ہیں جو ملک کے غریبوں اور مستضعفوں کی آواز بلند کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ملک کا حساس ترین خطہ ہے جس کا حقیقی درد صرف کانگریس پارٹی کو ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ راہل گاندھی کو مستقبل میں بھی بیچ بیچ میں جموں و کشمیر کا دورہ کرنا چاہئے۔

Published: undefined

غلام احمد میر نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو یہاں پارٹی کارکنوں کے ایک جلسے سے اپنے خطاب کے دوران کیا ہے۔ اس موقع پر پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی، سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد اور دیگر سینئر لیڈران موجود تھے۔ اپنے خطاب میں غلام احمد میر نے کہا کہ ’’پھچلے سات برسوں کے دوران ملک کے غریبوں، مستضعفوں، دبے کچلوں کی آواز راہل گاندھی کے علاوہ کوئی نہیں اٹھا رہا ہے، آج کی طاقتور حکومت کے سامنے صرف راہل جی ہی انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

غلام احمد میر نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’جموں و کشمیر ملک کا ایک حساس ترین خطہ ہے یہاں کے لوگ انتہائی حساس ہیں لیکن اس خطے کو صرف کانگریس پارٹی نہرو جی سے لے کر راہل گاندھی تک سمجھتے ہیں اور ان ہی لوگوں کو اس کا درد ہے۔‘‘ موصوف کا کہنا تھا کہ راہل گاندھی نے پانچ اگست 2019 کے بعد لوگوں کا حال معلوم کرنے کے لئے یہاں آنے کی ایک نہیں بلکہ دو بار کوشش کی لیکن انہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اندر اور باہر جن جذبات کا اظہار کیا گیا ان کی وجہ سے ہی ہم مشکل حالات میں دو برسوں تک زندہ رہے۔

Published: undefined

غلام احمد میر نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ راہل گاندھی نے ایک مہینے میں جموں و کشمیر کا دو بار دورہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’میں چاہتا ہوں کہ راہل جی مستقبل میں بیچ بیچ میں بھی جموں و کشمیر کے دورے پر آتے رہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined