قومی خبریں

پرینکا بھی رائے بریلی کی رکن پارلیمنٹ، انہیں بھی مدعو کیا کریں: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ یہ واحد حلقہ (رائے بریلی) ہے جس کے دو ایم پی ہیں، ایک وہ اور دوسری پرینکا۔ پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پر کہا، ’’رائے بریلی ہمارا خاندان ہے اور خاندان کا ہر حکم کو سر آنکھوں پر‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / بشکریہ ایکس</p></div>

راہل گاندھی / بشکریہ ایکس

 

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی نے جمعرات کو رائے بریلی کے اونچاہار میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ یہ شاید پورے ہندوستان کا واحد انتخابی حلقہ ہے جس کے دو رکن پارلیمان ہیں، ایک وہ خود اور دوسری ان کی بہن پرینکا گاندھی۔ انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی بھی رائے بریلی سے ایم پی ہیں، اس لیے انہیں بھی یہاں مدعو کیا جانا چاہیے۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں رائے بریلی کے عوام اور کانگریس کارکنوں کا انتخابات میں حمایت دینے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ گاندھی خاندان کا رائے بریلی سے تعلق محض سیاسی نہیں بلکہ خاندانی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ رشتہ صرف سیاست تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ ایک خاندانی رشتہ ہے، آپ کو جو بھی مسئلہ ہو، مجھے بتائیں، میں اسے پورا کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔ میں ہمیشہ آپ کے لیے دستیاب ہوں۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی کے بیان پر پرینکا گاندھی نے بھی ردعمل دیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’رائے بریلی ہمارا خاندان ہے اور خاندان کے ہر حکم کو سر آنکھوں پر رکھتے ہیں۔‘‘

یہ امر قابل ذکر ہے کہ پرینکا گاندھی طویل عرصے سے رائے بریلی میں سرگرم رہی ہیں اور 2019 کے انتخابات تک یہاں سے سونیا گاندھی رکن پارلیمان تھیں۔ ہر عام انتخابات میں سونیا گاندھی کی مہم چلانے کی ذمہ داری پرینکا گاندھی نے سنبھالی تھی۔

Published: undefined

سونیا گاندھی کے راجستھان سے راجیہ سبھا جانے کے بعد پرینکا گاندھی کے رائے بریلی سے الیکشن لڑنے کی قیاس آرائیاں جاری تھیں۔ تاہم، 2024 کے عام انتخابات میں کانگریس نے پرینکا گاندھی کو امیدوار نہیں بنایا اور راہل گاندھی نے وائناڈ اور رائے بریلی دونوں نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ بعد میں، راہل گاندھی نے وائناڈ کی سیٹ چھوڑ دی، جس کے بعد ضمنی انتخاب میں پرینکا گاندھی رائے بریلی سے رکن پارلیمان منتخب ہوئیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined