قومی خبریں

وائناڈ کے متاثرین کے لیے غیر مشروط امداد دی جائے، پرینکا گاندھی کا وزیر اعظم مودی کو خط

پرینکا گاندھی نے لینڈ سلائیڈ سے متاثرہ افراد کے لیے مزید امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت کے اعلان کردہ 529.50 کروڑ روپے کے ریلیف پیکیج کو قرض کے بجائے گرانٹ میں تبدیل کرنے اور مدت بڑھانے پر زور دیا

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس

 
IANS

کانگریس کی جنرل سیکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کیرالہ کے وائناڈ ضلع میں لینڈ سلائیڈ سے متاثرہ افراد کے لیے فوری اور غیر مشروط امداد کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے خط میں اس قدرتی آفت کے نتیجے میں ہونے والے تباہ کن نقصانات کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ گزرنے کے باوجود متاثرین آج بھی شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

پرینکا گاندھی نے لکھا کہ 30 جولائی 2024 کو وائناڈ کے چورالمالا اور منڈکّئی علاقوں میں شدید لینڈ سلائیڈ کے نتیجے میں 298 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ 32 افراد لاپتہ قرار دیے گئے۔ اس حادثے میں 17 خاندان مکمل طور پر ختم ہو گئے اور 1685 عمارتیں تباہ ہوئیں، جن میں مکانات، اسکول، دکانیں، سرکاری دفاتر، اسپتال اور عبادت گاہیں شامل ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے نشاندہی کی کہ دو تعلیمی ادارے، گورنمنٹ ووکیشنل ہائر سیکنڈری اسکول ویلرملا اور گورنمنٹ لوئر پرائمری اسکول منڈکّئی مکمل طور پر تباہ ہو گئے، جس کے باعث 658 طلبہ کی تعلیم متاثر ہوئی۔ اس کے علاوہ 110 ایکڑ زرعی اراضی کو بھی نقصان پہنچا، جس پر چائے، کافی اور الائچی کی کاشت ہوتی تھی۔ خط میں کہا گیا کہ سیاحتی سرگرمیوں پر بھی شدید منفی اثر پڑا، جس کی وجہ سے کئی لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔

پرینکا گاندھی نے لکھا کہ وائناڈ کے عوام بہادر ہیں لیکن انہیں اس بحران سے نکالنے کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ٹھوس مالی اور بنیادی ڈھانچے کی مدد درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحالی کا عمل نہایت سست روی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے متاثرین کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے خط میں مرکزی حکومت کے اعلان کردہ 529.50 کروڑ روپے کے ریلیف پیکیج پر بھی تنقید کی اور کہا کہ یہ پیکیج نہ صرف ناکافی ہے بلکہ اس میں دو غیر منصفانہ شرائط بھی شامل کی گئی ہیں۔ پہلی شرط یہ کہ امداد بطور گرانٹ نہیں بلکہ قرض کے طور پر دی جائے گی اور دوسری شرط یہ کہ اس فنڈ کو 31 مارچ 2025 تک مکمل طور پر خرچ کرنا ہوگا۔

پرینکا گاندھی نے وزیراعظم کو یاد دلایا کہ وہ خود اس علاقے کا دورہ کر چکے ہیں، جس سے متاثرین میں امید پیدا ہوئی تھی کہ انہیں خاطرخواہ مالی مدد دی جائے گی۔ تاہم، انہیں مایوسی ہوئی جب حکومت نے اس تباہی کو قومی آفت قرار دینے سے انکار کر دیا۔ بعد میں کیرالہ کے ارکان پارلیمنٹ کے مسلسل دباؤ کے بعد حکومت نے اسے ’شدید نوعیت کی آفت‘ قرار دیا لیکن امدادی پیکیج کی شرائط نے متاثرین کو مزید پریشانی میں مبتلا کر دیا۔

Published: undefined

اپنے خط کے اختتام پر پرینکا گاندھی نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ وائناڈ کے عوام کی مشکلات کو ہمدردی کی نظر سے دیکھیں اور ریلیف پیکیج کو قرض کے بجائے گرانٹ میں تبدیل کریں۔ انہوں نے یہ بھی درخواست کی کہ اس فنڈ کے استعمال کی مدت میں توسیع کی جائے تاکہ متاثرین کو اپنے حالات بہتر کرنے کے لیے زیادہ وقت مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ وائناڈ کے عوام کو ہر ممکن مدد فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے تاکہ وہ اپنی زندگی دوبارہ شروع کر سکیں اور انہیں مستقبل کے بارے میں کچھ امید ملے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined