ایشیا کپ اور جونیئر عالمی کپ کھیلنے کے لیے ہندوستان آئے گی پاکستانی ہاکی ٹیم، حکومت نے دی اجازت
وزرات کھیل نے کہا کہ ’’ہم کسی بھی بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں کسی ٹیم کے ہندوستان میں کھیلنے کے خلاف نہیں ہیں۔ لیکن دو فریقی (صرف ہندوستان اور پاکستان کے درمیان) مقابلوں کا معاملہ مختلف ہوتا ہے۔‘‘

ہندوستان بمقابلہ پاکستان ہاکی میچ کا منظر، تصویر@AIRNewsHindi
ہند و پاک کشیدگی کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ پاکستان کی ہاکی ٹیم کو اگلے ماہ ہندوستان میں ہونے والے ایشیا کپ میں حصہ لینے کے لیے حکومت ہند نے اجازت دے دی ہے۔ 3 جولائی کو وزارت کھیل کے ایک ذرائع نے اس حوالے سے خبر دی ہے کہ پاکستان کی ہاکی ٹیم ایشیا کپ اور جونیئر عالمی کپ کھیلنے کے لیے ہندوستان آئے گی۔ وزرات کھیل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’ہم کسی بھی بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں کسی ٹیم کے ہندوستان میں کھیلنے کے خلاف نہیں ہیں۔ لیکن دو فریقی (صرف ہندوستان اور پاکستان کے درمیان) مقابلوں کا معاملہ مختلف ہوتا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ 27 اگست سے 7 ستمبر تک بہار کے راجگیر میں کھیلا جائے گا۔پہلگام حملہ اور ’آپریشن سندور‘ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے یقینی نہیں تھا کہ پاکستانی ہاکی ٹیم کو ہندوستان میں ہونے والے ایشیا کپ اور نومبر-دسمبر میں ہونے والے جونیئر عالمی کپ کے لیے ہندوستان آنے کی اجازت دی جائے گی۔ چونکہ حکومت ہند سے پاکستانی ٹیم کی آمد کو منظوری مل گئی ہے، تو اب غیر یقینی والی حالت کا بھی خاتمہ ہو گیا ہے۔ ہاکی انڈیا کے سکریٹری بھولا ناتھ سنگھ نے پاکستانی ہاکی ٹیم کے ہندوستان آنے پر کہا کہ ’’ہم حکومت کی ہدایات کے مطابق ہی کام کریں گے۔ حکومت جو طے کرے گی وہی ہمارا موقف ہوگا۔‘‘ بھولا ناتھ کے اس بیان سے واضح ہو گیا کہ ہاکی انڈیا کسی بھی سیاسی یا سفارتی فیصلہ میں دخل نہیں دے گا اور مکمل طور سے حکومت کے اصول و ضوابط پر عمل کرے گا۔
دوسری جانب ایشیا کپ مینز ٹی-20 ٹورنامنٹ میں ہندوستان اور پاکستان کا آمنا سامنا 7 ستمبر کو ہو سکتا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ 4 یا 5 ستمبر سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مقابلہ یو اے ای میں ہونے کی امید کی جا رہی ہے۔ ٹورنامنٹ کا حتمی شیڈول اور کھیل کی جگہ سے متعلق آفیشیل اعلان جلد ہی کیا جائے گا۔ اس ٹورنامنٹ میں ہندوستان کے علاوہ پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور یو اے ای کی ٹیمیں حصہ لیں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔