کینسر اور بڑھاپے کے خلاف نئی امید، آسٹریلوی سائنسدانوں نے اہم پروٹین کیا دریافت
سائنسدانوں نے ایسے پروٹین دریافت کیے ہیں جو ٹیلو میریز اینزائم قابو میں رکھتے ہیں۔ یہ اینزائم ڈی این اے کی حفاظت کرتا ہے اور اس کی نگرانی سے کینسر اور ضعیف العمری کی بیماریوں کے علاج کی راہ ہموار ہوگی
آئی اے این ایس
سڈنی: آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے کینسر اور بڑھاپے سے متعلق بیماریوں کے علاج میں ایک انقلابی کامیابی حاصل کی ہے۔ سڈنی کے ’چلڈرنز میڈیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ‘ (سی ایم آر آئی) کے محققین نے ایک ایسے پروٹین کی دریافت کی ہے جو ٹیلو میریز نامی ایک اہم اینزائم کو قابو میں رکھتا ہے۔ یہ اینزائم انسانی جسم میں ڈی این اے کو محفوظ رکھنے اور خلیوں کی صحت مند تقسیم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ٹیلو میریز ایک ایسا اینزائم ہے جو کروموسوم کے سروں یعنی ’ٹیلومیئرز‘ کی حفاظت کرتا ہے۔ یہ عمل خلیوں کو عمر رسیدہ ہونے سے روکتا ہے اور ڈی این اے کو نقصان سے بچاتا ہے۔
تاہم، کینسر کے خلیے اسی ٹیلو میریز کا استعمال کرتے ہوئے تیزی سے تقسیم ہوتے ہیں اور بغیر کسی روک ٹوک کے پھیلتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹیلو میریز کو قابو میں رکھنا کینسر کے علاج میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔
اس نئی تحقیق کے مطابق، سائنسدانوں نے تین ایسے پروٹینز نونو (این او این او)، ایس ایف پی کیو (ایس ایف پی کیو) اور پی ایس پی سی 1 دریافت کیے ہیں، جو ٹیلو میریز کو کروموسوم کے سروں تک پہنچاتے ہیں اور اسے فعال کرتے ہیں۔ ’نیچر کمیونیکیشنز‘ جرنل میں شائع اس تحقیق کے مطابق، اگر ان پروٹینز کو کینسر کے خلیوں میں بلاک کر دیا جائے، تو ٹیلو میریز کا کام رک جاتا ہے، جس سے خلیوں کی غیر معمولی تقسیم کو روکا جا سکتا ہے۔
تحقیق کے مرکزی مصنف ڈاکٹر الیگزینڈر سو بینوف کے مطابق، "یہ پروٹینز خلیے کے اندر ٹیلو میریز کو بالکل درست مقام تک پہنچانے کا کام کرتے ہیں، جیسے ٹریفک کنٹرولر۔ ان کے بغیر ٹیلو میریز اپنی ذمہ داری ادا نہیں کر سکتا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ان پروٹینز کی مدد سے نہ صرف کینسر کے خلیوں کی افزائش کو روکا جا سکتا ہے بلکہ صحت مند عمر بڑھنے کے عمل میں بھی بہتری لائی جا سکتی ہے۔
تحقیق کی سینئر مصنفہ اور سی ایم آر آئی کی ’ٹیلو میرز لینتھ ریگولیشن یونٹ‘ کی سربراہ ڈاکٹر ہِلڈا پِکٹ کے مطابق، "اس دریافت سے نہ صرف کینسر بلکہ عمر سے متعلق بیماریوں اور جینیاتی بگاڑ کی بنیاد پر پیدا ہونے والے عارضوں کے لیے بھی نئی دواؤں کی تیاری کی راہیں کھل گئی ہیں۔"
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر ان بیماریوں کے لیے جن کا تعلق خلیاتی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں سے ہوتا ہے۔ اگر یہ تحقیق انسانی سطح پر کامیابی سے لاگو ہو جاتی ہے تو مستقبل میں کینسر اور ضعیف العمری کی بیماریوں کے علاج میں ایک بڑا انقلاب آ سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔