ووٹر لسٹ کی نظرثانی سے کروڑوں غریب و پسماندہ ووٹروں کے محروم ہونے کا خدشہ، بی جے پی کو ہوگا فائدہ: راجیش رام

بہار میں ووٹر لسٹ کی جلد بازی میں ہو رہی نظرثانی پر کانگریس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کروڑوں غریب، پسماندہ اور مہاجر ووٹر حق رائے دہی سے محروم ہو سکتے ہیں اور اس عمل سے بی جے پی کو فائدہ ہوگا

<div class="paragraphs"><p>بہار کانگریس کے صدر راجیش رام / آئی اے این ایس</p></div>

بہار کانگریس کے صدر راجیش رام / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ کی نظرثانی کو لے کر سیاسی تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ ریاستی کانگریس کے صدر راجیش رام نے انتخابی کمیشن کی اس مہم پر سخت سوالات اٹھاتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ یہ عمل دراصل بی جے پی کو سیاسی فائدہ پہنچانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

آئی اے این ایس سے خصوصی گفتگو میں راجیش رام نے کہا کہ صرف چند ہفتوں میں آٹھ کروڑ ووٹروں کی تصدیق اور نظرثانی ممکن ہی نہیں۔ ان کے مطابق اس جلد بازی کے نتیجے میں کروڑوں غریب، پسماندہ اور ملک کے مختلف حصوں میں کام کرنے والے مہاجر ووٹرز اپنے حق رائے دہی سے محروم رہ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 22 سالوں میں کبھی اتنی سخت چھان بین نہیں ہوئی۔ اب ووٹر لسٹ میں نام شامل کروانے کے لیے شہریوں سے نہ صرف ان کے اپنے بلکہ والدین اور دادا تک کے دستاویزات طلب کیے جا رہے ہیں، جو کہ غیر منصفانہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہار کے تین کروڑ سے زائد افراد کام کے لیے ریاست سے باہر مقیم ہیں اور اگر وہ مقررہ وقت پر واپس نہیں آ سکے تو ان کے نام ووٹر لسٹ میں شامل نہیں ہو پائیں گے۔

راجیش رام نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو پتہ ہے کہ یہ ووٹرز روایتی طور پر مہا گٹھ بندھن یا انڈیا اتحاد کے حامی ہیں، اس لیے انہیں باہر رکھنے کی کوشش ہو رہی ہے۔


انہوں نے خبردار کیا کہ ووٹر لسٹ سے نام کٹنے کے اثرات صرف ووٹنگ تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ پنشن، جاب کارڈ اور دیگر سرکاری اسکیموں سے جڑنے میں بھی دشواری پیدا ہوگی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ بی جے پی جہاں چاہتی ہے، وہاں آدھار کارڈ کو لازمی بنا دیتی ہے، تو پھر ووٹر لسٹ میں آدھار کو کیوں نہیں جوڑا جا رہا؟ اگر ہر سرکاری نظام آدھار سے منسلک ہے تو ووٹر شناخت اس سے الگ کیوں ہو؟

پارٹی کی تیاریوں کا ذکر کرتے ہوئے راجیش رام نے کہا کہ کانگریس کی تنظیمی سرگرمیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ راہل گاندھی اور کھڑگے کی قیادت میں ضلع سطح پر نیا ڈھانچہ کھڑا کیا گیا ہے۔ کئی زمینی پروگرام بھی شروع کئے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔