کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس
نئی دہلی: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستانی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے بعد حزب اختلاف نے مودی حکومت کو نشانہ پر لے لیا ہے، جو ہندو پاک جنگ بندی کے ٹرمپ کے دعووے پر پہلے ہی تنقید کی زد میں ہے۔ کانگریس لیڈر اور وائناڈ سے رکن پارلیمان پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعرات کو کہا، ’’وزیر اعظم مودی پوری دنیا میں گھومتے ہیں، دوست بناتے ہیں اور پھر ہمیں یہی سب سننا پڑتا ہے۔‘‘
Published: undefined
پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ حکومت کو دو باتوں کا جواب دینا ہوگا، ایک ٹرمپ کے سیزفائر دعوے کا اور دوسرا تجارتی ٹیرف پر امریکہ کی پالیسی کا۔ انہوں نے کہا، ’’سب جانتے ہیں کہ امریکی صدر نے کیا کہا۔ وہ صرف ٹیرف کی بات نہیں کر رہے بلکہ سیز فائر جیسے حساس مسئلے پر بھی دعویٰ کر رہے ہیں۔‘‘
کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے بھی امریکہ کی نئی تجارتی پالیسی پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا، ’’ہندوستان کی امریکہ کو برآمدات پر 25 فیصد ٹیرف اور روسی تیل خریدنے پر جرمانہ، ہندوستانی تجارت پر بڑا دھچکا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’دوستی، سفارت کاری اور صبر آزما گفت و شنید کا متبادل نہیں ہو سکتی۔‘‘
Published: undefined
چدمبرم نے امریکہ کے اس فیصلے کو ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ طنزیہ انداز میں انہوں نے سوال اٹھایا، ایم آئی جی اے (میگا) + ایم اے جی اے (ماگا) = ایم ای اے گا (میگا) کیا کیا ہوا؟ یہ جملہ وزیر اعظم مودی اور ٹرمپ کے پرانے انتخابی نعرے اور ان کے درمیان دوستی کے دعووں پر مبنی مشترکہ تصور کا حوالہ تھا، جس میں انہوں نے میک انڈیا گریٹ اگین اور میک امریکا گریٹ اگین کو ایک ساتھ ملایا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ٹرمپ بارہا یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ان کی کوششوں سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ممکنہ جنگ رکی۔ اس دعوے کو کانگریس نے نہ صرف غیر سنجیدہ بلکہ ہندوستان کی خودمختاری کے منافی قرار دیا ہے۔ راہل گاندھی پہلے ہی پارلیمان میں مطالبہ کر چکے ہیں کہ وزیر اعظم خود واضح کریں کہ یہ بیان درست ہے یا جھوٹ۔
کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے بھی سخت لفظوں میں ردعمل دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ وزیر اعظم کے ارد گرد ’سانپ کی طرح لپٹے‘ ہوئے ہیں اور راہل گاندھی نے مودی کو اس سے نکلنے کا ایک سنہری موقع دیا تھا مگر وہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined