قومی خبریں

پرینکا چترویدی کا سنسد ٹی وی کے شو ’میری کہانی‘ کے اینکر عہدے سے استعفیٰ

پرینکا چترویدی نے راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو کے نام تحریر کردہ خط میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ میں سنسد ٹی وی کے شو 'میری کہانی' کے اینکر کے عہدے سے دستبردار ہو رہی ہوں۔

پرینکا چترویدی / تصویر سوشل میڈیا
پرینکا چترویدی / تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے انہیں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران 11 دیگر ممبران کے ساتھ راجیہ سبھا سے معطل کیے جانے کے بعد ’سنسد ٹی وی‘ شو کے اینکر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو کو ایک خط ارسال کر کے شو کے لئے انکرنگ نہ کر پانے کی وجہ بھی بیان کی ہے۔

Published: undefined

پرینکا چترویدی نے راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو کے نام تحریر کردہ خط میں کہا، ’’انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ میں سنسد ٹی وی کے شو 'میری کہانی' کے اینکر کے عہدے سے دستبردار ہو رہی ہوں۔ میں ایسی جگہ پر کسی عہدے پر فائز نہیں رہ سکتی جہاں میرا بنیادی حق سلب کر لیا جائے اور ہم 12 ارکان اسمبلی کو منمانے طریقہ سے معطل کر کے یہی کیا جا رہا ہے۔ لہذا، میں اس شو کے جتنا قریب تھی، مجھے اتنا ہی دور جانا پڑ رہا ہے۔

Published: undefined

پرینکا نے مزید لکھا ’’اس معطلی سے بطور رکن راجیہ سبھا میرا ٹریک ریکارڈ بھی خراب ہو گیا ہے۔ مجھے محسوس ہوا ہے کہ یہ نانصافی سے کام لیا گیا ہے۔ لیکن اگر چیئرمین کی نظر میں یہ جائز ہے تو مجھے اس فیصلہ کا احترام کرنا ہوگا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اگست کے مہینے میں حزب اختلاف کے 12 ارکان پارلیمنٹ کو گزشتہ اجلاس کے دوران ہنگامہ کرنے اور ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے پر پورے سرمائی اجلاس کے لیے راجیہ سبھا سے معطل کر دیا گیا تھا۔ حزب اختلاف نے ایوان بالا کی جانب سے معطلی کو "غیر جمہوری طریقہ کار کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی" قرار دیا ہے۔

Published: undefined

معطل شدہ ارکان پارلیمنٹ میں کانگریس کے 6، ترنمول کانگریس اور شیوسینا سے 2-2 اور سی پی آئی اور سی پی آئی (ایم) کا ایک ایک رکن شامل ہے۔ فی الحال یہ لوگ پارلیمنٹ احاطے کے اندر مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے دن بھر احتجاج کر رہے ہیں۔ ان لوگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کی معطلی منسوخ ہونے تک احتجاج ہر روز جاری رہے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined