تعلیم کے ساتھ ساتھ رہائش بھی مفت، اقلیتی طلبہ کے لیے بہار حکومت کا بڑا اعلان
کشن گنج اور دربھنگہ میں بہار ریاستی اقلیتی رہائشی اسکولوں کی تعمیر کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ ان اسکولوں میں داخلہ کے لیے درخواست کی آخری تاریخ 30 دسمبر مقرر کی گئی ہے۔

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ریاست کے اقلیتی طلبہ کے فلاح و بہبود اور ان کے روشن مستقبل کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ کشن گنج اور دربھنگہ میں بہار ریاستی اقلیتی رہائشی اسکولوں کی تعمیر کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ نتیش کمار کی قیادت والی حکومت ریاست کی جامع ترقی کو رفتار دینے کے مقصد سے ان اسکولوں میں اندراج کا عمل رواں دسمبر ماہ سے شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق نئے تعمیر شدہ اقلیتی رہائشی اسکولوں میں داخلہ کے لیے درخواست کی آخری تاریخ 30 دسمبر مقرر کی گئی ہے۔
اس کے تحت مسلم، سکھ، عیسائی، بودھ، جین اور پارسی طبقہ کے طلبہ کو ان اقلیتی رہائشی اسکولوں میں مفت اور معیاری تعلیم فراہم کی جائے گی۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ منتخب طلبہ کی بہتر صحت، محفوظ ماحول اور جامع ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے خصوصی رہائشی سہولیات بھی فراہم کرائی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود کے ذریعہ خواہش مند طلبہ کے لیے آن لائن اور آف لائن درخواست کی سہولت دی گئی ہے۔ 26-2025 سیشن کے لیے فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سائنس میں اندراج کا عمل شروع کیا جا رہا ہے، جس میں کلاس-9 اور کلاس-11 میں داخلہ لینے والے طلبہ ہی درخواست دے سکیں گے۔
محکمہ سے ملی جانکاری کے مطابق اقلیتوں کے لیے ریزرو اسکول میں 75 فیصد دیہی طلبہ کے لیے ریزرو کیا جا رہا ہے، جس میں 50 فیصد سیٹیں لڑکیوں کے لیے ریزرو ہوں گی۔ بہار حکومت کے تحت تعلیمی اداروں میں لاگو ریزرویشن کے التزامات بھی نافذ کیے جائیں گے۔ کلاس 9 کے داخلہ کے لیے عمر 16 سال اور کلاس 11 کے لیے 18 سال عمر طے کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جو طلبہ یا طالبات نویں یا گیارہویں کلاس کے فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سائنس میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ان کی درخواست کو ترجیح دی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔