تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پورا ملک دہشت گردوں کے آقا پاکستان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور تینوں فوجوں کے سربراہوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ اس میں سی ڈی ایس انل چوہان اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال بھی موجود تھے۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ وزیر اعظم نے فوج کو فری ہینڈ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دینا ہمارا پختہ قومی عزم ہے۔ انہوں نے ہندوستانی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ "وزیر اعظم نے کہا کہ مسلح افواج کو جوابی کارروائی کے طریقہ کار، اس کے اہداف اور اس کے وقت کے بارے میں آپریشنل فیصلے لینے کی کھلی چھوٹ ہے۔"
Published: undefined
پہلگام کے ایک مشہور سیاحتی مقام بیسران میں 22 اپریل کو دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔ وزیر اعظم نے اس حملے میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کا زمین کے کونے تک تعاقب کرنے اور انہیں ان کے تصور سے باہر کی سخت ترین سزا دینے پر زور دیا ہے۔
Published: undefined
وزیر اعظم کے سخت ریمارکس اور قومی سلامتی کے معاملات پر ان کی حکومت کے سخت موقف نے ہندوستان سے جوابی کارروائی کی توقعات بڑھا دی ہیں۔ پہلگام حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف کئی اقدامات کیے ہیں جن میں پڑوسی ملک کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا بھی شامل ہے۔ پہلگام حملے کے بعد، فوجی دستوں کو ہائی ایلرٹ پر رکھا گیا ہے، لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے ساتھ مخصوص یونٹوں کو آپریشنل تیاری کے موڈ میں رکھا گیا ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined