قومی خبریں

ایودھیا اور پٹنہ سمیت ملک کے 18 شہروں میں آبی میٹرو چلانے کی تیاری، کے ایم آر ایل کو سونپی گئی ذمہ داری

اس پروجیکٹ میں احمد آباد، سورت، منگلورو، پٹنہ، پریاگ راج، سری نگر، ممبئی، کوچی اور وسئی بھی شامل ہیں۔ کوچی آبی میٹرو کی کامیابی کے بعد یہ بڑا قدم اٹھایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر 'ایکس'&nbsp;<a href="https://x.com/pendown">@pendown</a></p></div>

تصویر 'ایکس' @pendown

 

کوچی آبی میٹرو کی کامیابی کے بعد اب ملک بھر میں 18 جگہوں پر یہ سہولت مہیا کرانے کی تیاری چل رہی ہے۔ ماحولیات کے موافق اس نئے آبی ٹرانسپورٹ ماڈل کو دُہرانے کا منصوبہ ہے۔ کوچی میٹرو ریل لمیٹیڈ کی طرف سے یہ جانکاری دی گئی۔ آبی میٹرو کا انتظام اور رکھ رکھاؤ کرنے والی کے ایم آر ایل نے اس سلسلے میں ہفتہ کو ایک بیان جاری کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بندر گاہ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہ کی وزارت نے اُسے مختلف علاقوں میں اسی طرح کے آبی میٹرو سسٹم کی صلاحیت کا جائزہ لینے کا کام سونپا ہے۔

Published: undefined

بیان میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں اپنے بورڈ آف ڈائریکٹر سے مشاورتی شاخ بنانے کی منظوری ملی ہے۔ اس کے بعد کے ایم آر ایل نے ابتدائی کام کے لیے ایک داخلی کمیٹی تشکیل دی۔ ضرورت پڑنے پر اس کام کے لیے باہری ماہرین کو بھی شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نئی پہل کے ایم آر ایل کیرالہ کے اینوویشن اور مہارت کے لیے فخر کی بات ہے۔

پریس ریلیز میں ان شہروں کے بارے میں بتایا گیا ہے جہاں آبی میٹرو چلائے جانے کی تیاری ہے۔ ان میں احمد آباد، سورت، منگلورو، پٹنہ، پریاگ راج، سری نگر، وارانسی، ممبئی، کوچی اور وسئی شامل ہیں۔

Published: undefined

کے ایم آر ایل کے بیان کے مطابق آبی میٹرو ریل سسٹم کو جدید سہولیات اور ماحولیات کے حساب سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کا ڈیزائن ٹکاؤ ہے۔ اس طرح کوچی آبی میٹرو نے شہری آبی ٹرانسپورٹیشن کے لیے ایک نیا معیار قائم کر دیا ہے۔ فی الحال ندیوں، جھیلوں اور ساحلی علاقوں میں آبی میٹرو خدمات قائم کرنے کے امکانات پر چرچا جاری ہے۔ ممکنہ جگہوں میں گوہاٹی، برہم پُتر ندی، جموں و کشمیر میں ڈل جھیل اور انڈمان اور لکشدیپ میں جزائر کو جوڑا جائے گا۔ اسے لے کر الگ الگ سطح پر مطالعہ کیا جا رہا ہے اور ممکنہ راستوں کو آخری شکل دی جا رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined