قومی خبریں

پی ایم سی سے پیسہ نکالنے میں ناکام اکاؤنٹ ہولڈر کی موت، بینک میں پھنسے ہیں 90 لاکھ روپے

پی ایم سی گھوٹالہ کے ہزاروں لوگ شکار ہوئے ہیں جن میں سےایک سنجے گلاٹی کی موت ہو گئی۔ گزشتہ روز وہ قلع کورٹ کے سامنے مظاہرہ میں شامل تھے لیکن دوپہر جب گھر پہنچے تو دل کا دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہوگیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پنجاب اینڈ مہاراشٹر کو آپریٹو (پی ایم سی) بینک گھوٹالہ سے ایک ہنگامہ برپا ہے اور اس گھوٹالہ کے شکار ہزاروں لوگ ہوئے ہیں۔ روزانہ متاثرین اپنا پیسہ بینک سے نکالنے کے لیے مظاہرے کر رہے ہیں لیکن اس کا کوئی خاطر خواہ فائدہ اب تک نظر نہیں آیا ہے۔ اس درمیان ایک پی ایم سی اکاؤنٹ ہولڈر سنجے گلاٹی کی موت دل کا دورہ پڑنے کے سبب ہو گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کی فیملی کا اس بینک میں 90 لاکھ روپے پھنسا ہے۔ وہ اس صدمے کو برداشت نہیں کر پائے اور دل کا دورہ پڑنے سے ان کی موت ہو گئی۔ سنجے کی پہلے جیٹ ائیر ویز میں ملازمت چلی گئی تھی اور اب سبھی جمع پونجی پھنس گئی جس سے وہ پریشان تھے۔ پیر کےر وز سنجے قلع کورٹ کے سامنے دیگر پی ایم سی گھوٹالہ متاثرین کے ساتھ مظاہرے میں بھی شامل ہوئے تھے، لیکن دوپہر کو جب وہ گھر آئے تو دل کا دورہ پڑ گیا جس نے ان کی جان لے لی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ پنجاب اینڈ مہاراشٹر کو آپریٹو بینک میں گاہکوں کا 11500 کروڑ روپے جمع ہیں۔ بینک کی برانچ پنجاب، مہاراشٹر، دہلی اور گوا میں بھی ہے۔ پی ایم سی بینک کے 137 برانچ ہیں اور یہ ملک کے ٹاپ-10 کو آپریٹو بینکوں میں سے ایک ہے۔ الزام کے مطابق پی ایم سی بینک کے مینجمنٹ نے اپنے نان پرفارمنگ ایسیٹ اور قرض تقسیم کے بارے میں آر بی آئی کو غلط جانکاری دی ہے۔ اس کی وجہ سے آر بی آئی نے بینک پر کئی طرح کی پابندی لگا دی۔ بعد ازاں پی ایم سی کے ڈوبنے کی خبریں پھیل گئیں اور لوگ پیسے نکالنے کے لیے بینک میں امنڈ پڑے تھے جس سے افرا تفری مچ گئی تھی۔

Published: undefined

سنٹرل بینک نے 23 ستمبر کو پی ایم سی بینک پر کئی طرح کی پابندیاں لگائی تھیں۔ اسی وقت فی گاہک 6 ماہ میں صرف 1000 روپے نکالنے کی حد طے کی گئی تھی۔ بعد میں اسے 25000 روپے سے بڑھا کر 40000 روپے کر دیا گیا ہے۔ یہ تیسری بار ہے جب کہ ریزرو بینک نے پی ایم سی کے گاہکوں کے لیے فی اکاؤنٹ رقم نکالنے کی حد بڑھائی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined