قومی خبریں

’پی ایم مودی اڈانی-امبانی سے متعلق بدعنوانی کی جانچ کرائیں‘، کانگریس نے وزیر اعظم کو پھر دیا چیلنج

سپریا شرینیت کا کہنا ہے کہ وہ افسران خوفزدہ ہیں جو مودی جی کے اشاروں پر کام کر رہے تھے، یہ سمجھ گئے ہیں کہ حکومت بدلنے والی ہے، نریندر مودی تو جھولا اٹھا کر چل دیں گے، حساب ان سے مانگا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>سپریا شرینیت، تصویر&nbsp;@INCIndia</p></div>

سپریا شرینیت، تصویر @INCIndia

 

نئی دہلی: اڈانی-امبانی کی بدعنوانی سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر کانگریس نے اپنا حملہ مزید تیز کر دیا ہے۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے آج اس معاملے میں کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی شکست کو دیکھتے ہوئے اڈانی-امبانی کی بدعنوانی پر بڑا انکشاف کیا ہے۔ نریندر مودی اس بدعنوانی کی جانچ کرائیں اور اپنے متروں کے یہاں جانچ ایجنسیوں کے چھاپے ڈلوائیں۔‘‘

Published: undefined

سپریا شرینیت نے یہ بیان نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس ملک کا وزیر اعظم اتنا کمزور، بے بس اور مجبور اس سے پہلے کبھی نہیں رہا۔ مودی جی کا کہنا ہے کہ اڈانی اور امبانی ٹیمپو میں بھر بھر کر بلیک منی بانٹ رہے ہیں۔ نریندر مودی نے دیکھا کہ راہل گاندھی بے خوف ہو کر بدعنوانی کی قلعی کھول رہے ہیں، بڑی مستعدی سے بدعنوانوں کے خلاف بول رہے ہیں، اڈانی-امبانی کا پردہ فاش کر رہے ہیں۔ آخر کار راہل گاندھی کو دیکھ کر 10 سال بدعنوانی میں ڈوبے رہنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمت دکھائی اور بدعنوانی پر بڑا انکشاف کیا۔ سپریا شرینیت نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ افسوسناک ہے جب وزیر اعظم الزام لگا رہے ہیں لیکن جانچ ایجنسیاں اور میڈیا خاموش ہے۔

Published: undefined

کانگریس ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی کے ذریعہ بدعنوانی سے متعلق کیے گئے انکشاف نے پوری بی جے پی اور حکومت میں ہلچل پیدا کر کے رکھ دی ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں، کیونکہ انھیں پتہ ہے کہ جب شکست دیکھ کر مودی جی اپنے جگر کے ٹکڑے کو قربان کر سکتے ہیں تو ہم کیا چیز ہیں۔ حکومت میں سب سے زیادہ امت شاہ ڈرے ہوئے ہں۔ اس کے علاوہ وہ افسر بھی خوفزدہ ہیں جو مودی جی کے اشاروں پر کام کر رہے تھے۔ یہ سبھی سمجھ گئے ہیں کہ حکومت بدلنے والی ہے۔ نریندر مودی تو جھولا اٹھا کر چل دیں گے، حساب ان سے مانگا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined