قومی خبریں

پی  ایم مودی انتخابات کے دوران ایک بھی کام کی بات نہیں کر رہے ہیں: تیجسوی یادو

تیجسوی یادو نے کہا ہے کہ ہم نئی نسل کے لوگ نوکری، روزگار، تعلیم، علاج اور ترقی کی مثبت باتیں ہی کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف وزیر اعظم تفرقہ بازی، دشمنی اور نفرت کو فروغ دینے والی منفی باتیں کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تیجسوی یادو /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

تیجسوی یادو /  تصویر: آئی اے این ایس

 

لوک سبھا انتخابات 2024 کے تحت منگل (7 مئی) کو بہار کی پانچ لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ مگر اس سے پہلے آر جے ڈی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی ایم مودی انتخابات کے دوران ایک بھی کام کی بات نہیں کر رہے ہیں۔

Published: undefined

آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے، جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ سماج کے بڑے بزرگ گیان- دھیان اور کام کی باتیں کرتے ہیں لیکن یہاں تو 74 سال کے وزیر اعظم بزرگ ہونے کے باوجود انتخابات کے دوران ایک بھی کام کی بات نہیں کر رہے ہیں۔

Published: undefined

تیجسوی یادو نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا ہے کہ ہم نئی نسل کے لوگ نوکری، روزگار، تعلیم، علاج اور ترقی کی مثبت باتیں ہی کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف وزیر اعظم تفرقہ بازی، دشمنی اور نفرت کو فروغ دینے والی منفی باتیں کر رہے ہیں۔ یہ ایک تجربہ کار، بزرگ اور وزیر اعظم کے عہدے پر فائز شخص کو زیب نہیں دیتا۔ انتخابات تو آتے جاتے رہیں گے لیکن اس سے سماج اور ملک کا جو نقصان ہوتا ہے اس کے ازالے میں کئی دہائیاں لگ جاتی ہیں۔

Published: undefined

آر جے ڈی لیڈر نے ’ایکس‘ پر ایک دیگر پوسٹ کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر ملازمتوں سے متعلق بھی سوال کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کیا ہمیں 𝟏𝟕 سالوں میں اتنی ہی نوکریاں ملی ہیں جتنی (𝟓 لاکھ) ہم نے 𝟏𝟕 مہینوں میں دی ہیں اور (𝟑 لاکھ) دینے کے زیرعمل لائی؟ کیا وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے لوگوں نے یہ نہیں کہا کہ نوکریوں کے لیے بجٹ میں پیسہ کہاں سے آئے گا؟ کیا ایک لاکھ نوکریاں دینا ناممکن ہے؟ لیکن ہم نے اسے 𝟏𝟕 مہینوں میں کر لیا۔ اپنی اس پوسٹ کے ساتھ انہوں نے اخبارات کے تراشے میں شیئر کیے ہیں جن میں ان کے ذریعے ملازمتیں دینے کی خبریں شائع ہوئی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined