راہل گاندھی / آئی اے این ایس
ووٹ چوری کے الزامات پر اپوزیشن جماعتیں پوری طرح جارحانہ موڈ میں آ گئی ہیں۔ کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ حکمت عملی تیار کرے گی تاکہ مختلف ریاستوں میں ووٹر لسٹ میں مبینہ ہیر پھیر کے خلاف متحد ردعمل دیا جا سکے۔
کانگریس کے سینئر رہنما پون کھیڑا نے اتوار کو بتایا کہ بی جے پی اور الیکشن کمیشن کے خلاف ایک عوامی مہم شروع ہو چکی ہے، جس میں عام لوگ بھی خود ووٹر لسٹ کی جانچ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مہم کئی ریاستوں میں چل رہی ہے اور عوام کے اندر اس مسئلے پر شدید غصہ پایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
جب پون کھیڑا سے پوچھا گیا کہ کیا کانگریس اس معاملے پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا مطالبہ کرے گی تو انہوں نے اس پر کوئی واضح وعدہ نہیں کیا۔ تاہم انہوں نے تصدیق کی کہ یہ معاملہ ’انڈیا‘ اتحاد کے دیگر ارکان سے بھی زیر بحث ہے اور آئندہ دو سے تین دن میں اس پر مزید بات چیت ہو گی۔
پون کھیڑا نے کہا کہ اس مسئلے پر مستقبل کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے تمام جماعتوں کو ایک متحد موقف اختیار کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا آپشن فی الحال زیر غور نہیں لیکن مستقبل میں ایسا کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے گزشتہ سال کرناٹک کے ایک اسمبلی حلقے کی ووٹر لسٹ کے اپنی پارٹی کے تجزیے کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی اور الیکشن کمیشن کے درمیان ملی بھگت سے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی جا رہی ہے۔
پون کھیڑا نے الیکشن کمیشن پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کمیشن نے راہل گاندھی سے ان الزامات پر حلف نامہ مانگا ہے، جبکہ یہ تمام کاغذات خود الیکشن کمیشن کے تیار کردہ ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں پوچھا کہ کیا الیکشن کمیشن کو اپنے ہی کاغذات پر اعتماد نہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ اگر کمیشن کو وضاحت چاہیے تو پہلے خود اپنے کاغذات پر حلفیہ بیان دے۔
Published: undefined
کانگریس رہنما نے مزید کہا کہ یہ الزامات درست ثابت ہوئے تو کیا چیف الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں گے؟ اور کیا وہ یہ بات تحریری طور پر دینے کو تیار ہیں؟ پون کھیڑا نے الیکشن کمیشن کی اس کارروائی پر بھی سخت ردعمل ظاہر کیا، جس میں کمیشن نے راہل گاندھی سے ان بیانات پر معافی مانگنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ ووٹ چوری کریں اور ہم معافی مانگیں؟ اب آپ کی تحقیقات ہوں گی۔‘‘
اپوزیشن کا ماننا ہے کہ ووٹر لسٹ میں ہیر پھیر سے جمہوریت کی بنیادیں کمزور ہو رہی ہیں اور اس کے خلاف متحد جدوجہد وقت کی ضرورت ہے۔ آئندہ دنوں میں ’انڈیا‘ اتحاد کی مشاورت کے بعد اس حوالے سے بڑے فیصلوں کا امکان ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined