قومی خبریں

بہار کی عوام کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے دیا جھٹکا، بس کرایہ میں اضافہ

نئے سال میں ریاست کے لوگوں کو بجلی کے لیے بھی زیادہ قیمت ادا کرنی پڑ سکتی ہے، بجلی کمپنیوں کی جانب سے بہار الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن کو بجلی شرحوں میں 10 فیصد اضافہ کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پہلے سے مہنگائی اور خوردنی اشیاء کی بڑھی قیمتوں سے پریشان بہار کے لوگوں کو ایک اور جھٹکا دیتے ہوئے نتیش حکومت نے بسوں کے سفر کو بھی مہنگا کر دیا ہے۔ ریاستی ٹرانسپورٹیشن محکمہ نے بسوں کے کرایہ میں 67 فیصد تک کا اضافہ کر دیا ہے۔ اس درمیان بجلی بھی مہنگی ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

ریاستی ٹرانسپورٹیشن محکمہ کے افسر نے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد بس کے کرایہ میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ٹرانسپورٹیشن محکمہ کے ذریعہ بسوں کے کرایہ میں 67 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ کو عوامی مقامات پر بسوں کا کرایہ ظاہر کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ گزشتہ مرتبہ 6 اکتوبر 2018 کو بسوں کا کرایہ بڑھایا گیا تھا۔

Published: undefined

بہار ٹرانسپورٹیشن محکمہ کے سکریٹری سنجے کمار اگروال نے پیر کو اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ متعلقہ علاقائی ٹرانسپورٹیشن اتھارٹی 15 دنوں میں بنیادی کرایہ اور فی کلو میٹر ے مطابق ایک جگہ سے دوسری جگہ کا نیا کرایہ جاری کرے گا۔ اسی کے ساتھ ریاست میں مسافر کرایہ میں اضافہ کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔

Published: undefined

دوسری طرف نئے سال میں ریاستی عوام کو بجلی کے لیے بھی زیادہ قیمتیں ادا کرنی پڑ سکتی ہیں۔ بجلی کمپنیوں کی طرف سے بہار الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن کو سونپی گئی عرضی میں بجلی کی شرحوں میں 10 فیصد اضافہ کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ کمیشن اب اس پر عوامی سماعت کے بعد نئی شرحیں طے کرے گا جو اگلے سال یکم اپریل سے نافذ ہوں گی۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ بجلی فراہمی کے خرچ میں ہوئے اضافہ کے بعد کمپنی نے سبھی درجات میں تقریباً 10 فیصد بجلی کی شرح بڑھانے کی گزارش کی ہے۔ شہری اور گھریلو صارفین کے سلیب کو تین کی جگہ دو کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ اس میں صفر سے 100 یونٹ کو ختم کر 200 یونٹ کا پہلا سلیب اور 200 یونٹ سے زیادہ کا دوسرا سلیب طے کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined