سرخیوں میں رہے نوئیڈا کے نٹھاری سانحہ معاملے میں خاص ملزم مونندر سنگھ پنڈھیر اور اس کے نوکر سریندر کولی کو سپریم کورٹ سے بھی بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے جس میں مونندر سنگھ پنڈھیر اور اس کے نوکر سریندر کولی کو بَری کیا گیا تھا۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ 16 اکتوبر 2023 کو سنائے گئے فیصلے میں پنڈھیر کو 2 معاملوں میں اور کولی کو 12 معاملوں میں ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے بری کر دیا گیا تھا۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے بدھ کو اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کو صحیح ٹھہرایا۔ فی الحال عدالت نے پنڈھیر کو مکمل طور پر بَری کر دیا ہے جبکہ کولی ایک زیر التوا معاملے میں جیل میں ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ گزشتہ سال مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) اور اتر پردیش حکومت کے ذریعہ دائر عرضیوں سمیت الگ الگ عرضیوں پر غور کرنے کے لیے راضی ہوا تھا جس میں 16 اکتوبر 2023 کو کولی کو بری کرنے کے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ اس میں ایک عرضی متاثرہ کے والد کے ذریعہ دائر کی گئی تھی۔
Published: undefined
سریندر کولی کو نچلی عدالت نے 28 ستمبر 2010 کو موت کی سزا سنائی تھی۔ مونندر سنگھ پنڈھیر اور اس کے گھریلو معاون کولی پر اتر پردیش کے نٹھاری میں اپنے پڑوس کے لوگوں، جن میں زیادہ تر بچے تھے، کے ساتھ جنسی تشدد اور قتل کا الزام تھا۔ لیکن الٰہ آباد ہائی کورٹ نے 2023 میں مونندر سنگھ پنڈھیر کو 2 معاملوں اور سریندر کولی کو 12 معاملوں میں بَری کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد نٹھاری سانحہ کا ملزم پنڈھیر جیل سے رہا ہو گیا تھا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ 7 مئی 2006 کو نٹھاری کی ایک خاتون کو پنڈھیر نے نوکری دلانے کے بہانے بلایا تھا۔ اس کے بعد خاتون واپس گھر نہیں پہنچی۔ خاتون کے والد نے نوئیڈا کے سیکٹر-20 تھانے میں گمشدگی کا کیس درج کرایا تھا۔ اس کے بعد 29 دسمبر 2006 کو نٹھاری میں مونندر سنگھ پنڈھیر کی کوٹھی کے پیچھے نالے میں پولیس کو 19 بچوں اور خواتین کے کنکال ملے تھے۔ پولیس نے مونندر سنگھ پنڈھیر اور اس کے نوکر سریندر کولی کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں نٹھاری سانحہ سے متعلق سبھی معاملے سی بی آئی کو منتقل کر دیے گئے تھے.
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined