مئو کے صدر رکن اسمبلی عباس انصاری کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالتِ عظمیٰ نے انہیں اتر پردیش گینگسٹر اور سماج مخالف سرگرمی (انسداد) ایکٹ 1986 کے تحت درج معاملے میں عبوری ضمانت دے دی ہے۔ عباس انصاری ستمبر 2024 سے اس معاملے میں جیل میں تھے۔ عدالت نے ان کے وکیل کی درخواست پر عبوری ضمانت دینے کا فیصلہ کیا اور ساتھ ہی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ ان کے رویے پر نظر رکھے اور چھ ہفتے کے اندر عدالت میں رپورٹ پیش کرے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ فی الحال استغاثہ کی جانب سے ظاہر کردہ خدشات اور عباس انصاری کے رویے کو مدنظر رکھتے ہوئے عبوری ضمانت دی جا رہی ہے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ مستقل ضمانت ملے گی یا نہیں، اس کا فیصلہ ان کے رویے کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔
عباس انصاری کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور انہیں سیاسی سازش کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ عباس انصاری کو جیل میں مناسب سہولیات نہیں دی جا رہیں اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
Published: undefined
استغاثہ کی جانب سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا کہ عباس انصاری ایک مجرمانہ پس منظر رکھتے ہیں اور ان کی رہائی سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔ تاہم، عدالت نے ان دلائل کو سننے کے بعد عبوری ضمانت دینے کا فیصلہ کیا اور پولیس کو حکم دیا کہ وہ عباس انصاری کے خلاف کسی بھی ممکنہ شکایت یا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نظر رکھے۔
عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ عباس انصاری اتر پردیش نہیں چھوڑیں گے اور ہر سماعت پر عدالت میں حاضر ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس کو چھ ہفتے کے اندر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت دی گئی تاکہ معلوم ہو سکے کہ آیا عباس انصاری عدالت کے احکامات کی پابندی کر رہے ہیں یا نہیں۔
Published: undefined
سیاسی حلقوں میں اس فیصلے کو اہم قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ مختار انصاری اور ان کے خاندان کو طویل عرصے سے قانونی کارروائیوں کا سامنا ہے۔ عباس انصاری کو عبوری ضمانت ملنے کے بعد ان کے حامیوں میں خوشی کی لہر دیکھی جا رہی ہے، جبکہ مخالفین اس پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ عباس انصاری مئو سے صدر رکن اسمبلی ہیں اور وہ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔ ان پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ستمبر 2024 میں انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے والد مختار انصاری بھی کئی مجرمانہ معاملات میں جیل میں ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined