قومی خبریں

بہار: لو سے مرنے والوں کی تعداد 100 کے پار، 22 جون تک اسکول بند، گیا میں دفعہ 144 نافذ

آفات مینجمنٹ محکمہ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹے میں گیا میں سب سے زیادہ 11 لوگوں کی جبکہ اورنگ آباد میں 3، جموئی میں 2 اور نوادہ میں 1 شخص کی موت ہوئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بہار میں سخت گرمی سے آج مزید 17 لوگوں کی موت ہونے سے گذشتہ تین دنوں میں ریاست میں اس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 101 ہوگئی ہے۔ ریاست میں گرمی کی شدت میں کسی طرح کی کمی نہیں ہو رہی ہے اور اس وجہ سے لو لگنے کا معاملہ دن بہ دن بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ صحت مراکز میں مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ درج کیا گیا ہے۔

Published: undefined

آفات مینجمنٹ محکمہ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹے میں گیا میں سب سے زیادہ 11 لوگوں کی جبکہ اورنگ آباد میں تین، جموئی میں دو اور نوادہ میں ایک شخص کی موت ہوئی ہے ۔ جس سے گذشتہ تین دنوںمیں لوسے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر اورنگ آباد ضلع میں 32، گیا ضلع میں 31 ، نوادہ ضلع میں 12 ہوگئی ہے ۔ اس کے علاوہ پٹنہ ضلع میں 11 بکسر میں سات اور بھوجپور ضلع میں پانچ لوگوں کی سخت گرمی سے موت کی اطلاع ہے ۔ حالانکہ پٹنہ ، بکسر اور بھوجپور میں گرمی سے موت کی ابھی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

Published: undefined

دریں اثناءسخت گرمی کو دیکھتے ہوئے نتیش حکومت نے ریاست کے سبھی سرکاری اور پرائیوٹ اسکولوں کو 22 جون تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے ۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ’’ریاست میں پڑ رہی شدت کی گرمی کو دھیان میں رکھتے ہوئے گرمی کی چھٹی کے بعد اپنے ضلع میں موجود سبھی پرائمری سے ہائی اسکول کو ضرورت کے مطابق 30 جون تک صبح کے وقت میں کھولنے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ ریاست میں دن بہ دن بڑھ رہی گرمی اور لو کو دیکھتے ہوئے ریاست کے سبھی سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں میں مورخہ 22 جون تک بچوں کے تعلیم و تعلم کو بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

وہیں دوسری طرف گیا ضلع انتظامیہ نے ضلع میں دفعہ 144 نافذکرتے ہوئے دن کے وقت (صبح 11 بجے سے شام 4 بجے تک ) لوگوں کو کھلے مقام پر اکٹھاہونے پر روک لگائی ہے ۔ اس دوران سبھی طرح کے تعمیری کام بند رہیں گے ۔ ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست میں سخت گرمی سے ابھی دو ۔ تین دن راحت کی امید نہیں ہے۔

Published: undefined

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined