قومی خبریں

مانسون کے 25 مئی تک کیرالہ پہنچنے کا امکان، کئی علاقوں میں شدید بارش کی پیش گوئی، محکمہ موسمیات کا الرٹ

آئی ایم ڈی کی اطلاع کے مطابق 5-4 دنوں کے دوران کیرالہ میں مانسون کی آمد کے لیے حالات موافق ہونے کے امکان ہیں۔ اس درمیان شمالی ہند کے علاقوں میں شدید گرم لہر کی حالت بھی بنی رہ سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مانسون (فائل) / آئی اے این ایس</p></div>

مانسون (فائل) / آئی اے این ایس

 
IANS

اس سال وقت سے پہلے مانسون کی آمد ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 25 مئی تک کیرالہ میں مانسون کے دستک دینے کا امکان ہے۔ ویسے کیرالہ میں اس کے پہنچنے کی عام تاریخ یکم جون ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے محکمہ موسمیات نے 27 مئی تک کیرالہ کے ساحل پر مانسون کے پہنچنے کا امکان ظاہر کیا تھا۔

Published: undefined

محکمہ موسمیات نے کیرالہ میں مانسون کی آمد کو لے کر کاسرگوڈ، کنّور اور کوجھی کوڈ ضلعوں کے لیے ریڈ الرٹ جبکہ پلکڑ، ملپورم اور تریشور کے لیے آرینج الرٹ جاری کیا ہے۔ اس درمیان راجستھان سمیت شمالی ہند کے علاقوں میں شدید گرم لہر کی حالت بھی بنی رہنے کا امکان ہے۔

Published: undefined

آئی ایم ڈی نے منگل کو اطلاع دی کہ اگلے 5-4 دنوں کے دوران کیرالہ میں مانسون کی آمد کے لیے حالات موافق ہونے کے آثار ہیں۔ اگلے تین دنوں کے دوران شمال مشرقی ہند، ذیلی ہمالیائی مغربی بنگال اور سکم میں گرج اور بجلی کے ساتھ شدید بارش ہو سکتی ہے۔ وہیں 20 سے 26 مئی کے دوران مغربی ساحل (کرناٹک، کونکن، گوا و کیرالہ) اور جزیرہ نما ہندوستان میں بھی شدید بارش کا امکان ہے۔

Published: undefined

محکمہ موسمیات کے مطابق 23 اور 24 مئی کو ہماچل پردیش، 21 سے 26 مئی کے دوران اتراکھنڈ میں گرج، بجلی اور تیز ہوائیں چل سکتی ہیں۔ 20 سے 26 مئی کے دوران پنجاب، ہریانہ، چنڈی گڑھ، اتر پردیش اور راجستھان میں بجلی گرنے اور تیز ہواؤں کا سلسلہ رہنے کا امکان ہے۔ 23 اور 24 مئی کو اتراکھنڈ میں کچھ مقامات پر بھاری بارش کے آثار ہیں۔

Published: undefined

دوسری طرف اتر پردیش-بہار سمیت راجستھان، پنجاب میں آنے والے کئی دنوں تک شدید گرمی پڑے گی۔ وہیں راجستھان میں تو لوگوں کو جھلسانے والی لُو کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اتر پردیش اور دہلی این سی آر میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت رہنے کا امکان ہے اور زیادہ گرمی سے معمولات زندگی پر اس کا گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined