قومی خبریں

منکی پوکس: عالمی ادارہ صحت کے انتباہ کے درمیان، حکومت ہند نے ٹاسک فورس تشکیل دی

ملک میں منکی پوکس کی صورتحال کے پیش نظر اور اس سے نمٹنے کے لئے اقدامات کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے نیتی آیوگ کے ہیلتھ ممبر ڈاکٹر کو مقرر کیا ہے

منکی پوکس، فائل تصویر آئی اے این ایس
منکی پوکس، فائل تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: افریقہ سے باہر ہندوستان سمیت منکی پوکس سے ہونے والی 4 اموات کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ اس متعدی بیماری سے مزید اموات کا خدشہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او یورپ کی سینئر ایمرجنسی اہلکار کیتھرین اسمال ووڈ نے ایک بیان میں کہا کہ منکی پوکس کے کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے، مزید اموات کا خدشہ ہے۔ دریں اثنا، ہندوستان میں اس بیماری سے مقابلہ کرنے کے لئے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔

Published: 01 Aug 2022, 2:15 PM IST

ملک میں منکی پوکس کی صورتحال کے پیش نظر اور اس سے نمٹنے کے لئے اقدامات کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے نیتی آیوگ کے ہیلتھ ممبر ڈاکٹر کو مقرر کیا ہے۔ کی پال کی قیادت میں ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔ مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے ذرائع کے مطابق، ٹاسک فورس میں مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود، فارما اور بائیوٹیک سیکٹر کے نمائندے شامل ہوں گے۔

Published: 01 Aug 2022, 2:15 PM IST

ذرائع کے مطابق یہ ٹاسک فورس منکی پوکس کے مرض سے نمٹنے کے لیے اقدامات تجویز کرے گی اور فوری اقدامات کی سفارش کرے گی۔ یہ ٹاسک فورس منکی پوکس کی بیماری سے نمٹنے کے لیے ملک میں دستیاب وسائل، ویکسین اور ادویات کی صورتحال کا بھی جائزہ لے گی۔ یہ متعلقہ سہولیات کی بھی نگرانی کرے گی۔

Published: 01 Aug 2022, 2:15 PM IST

ذرائع نے پیر کو یہاں بتایا کہ ٹاسک فورس کی تشکیل کا فیصلہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کیا گیا۔ وزیر اعظم کے دفتر، نیتی آیوگ اور صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔ ملک میں منکی پوکس کے تین کیس کیرالہ میں اور ایک دہلی میں درج کیا گیا ہے۔ منکی پوکس کا انفیکشن دنیا کے تقریباً 78 ممالک میں پایا گیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق منکی پاکس کے 18000 سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔ بین الاقوامی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے چوکس رہنے کی ہدایات دی ہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: 01 Aug 2022, 2:15 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Aug 2022, 2:15 PM IST