الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس
’’مودی تو جمہوریت کا جنازہ نکال ہی رہے ہیں، لیکن اگر کوئی ان کے اس گناہ میں سب سے زیادہ بڑھ چڑھ کر کام کر رہا ہے، تو وہ الیکشن کمیشن ہے۔‘‘ یہ تلخ تبصرہ کانگریس نے آج اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ریاستی الیکشن کمیشن کے افسران کو انتخابی عمل مکمل ہونے کے 45 دنوں بعد اس سے جڑی تصویریں اور ویڈیوز ضائع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
Published: undefined
کانگریس نے اس تعلق سے ایک ویڈیو اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر پوسٹ کی ہے، جس میں پارٹی ترجمان سپریا شرینیت نے الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے۔ سپریا کہتی ہیں کہ ’’نریندر مودی نے اس ملک کی جمہوریت کو تباہ کرنے میں اور لوگوں کی طاقت چھیننے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ اور ان کا یہ کام سب سے مضبوطی کے ساتھ الیکشن کمیشن کر رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
سپریا شرینیت کا کہنا ہے کہ اب الیکشن کمیشن نے ریاستی الیکشن کمیشن افسران کو لکھ کر ہدایت دی ہے کہ انتخابات سے منسلک ویڈیوز اور تصویریں صرف 45 دنوں تک ہی رکھی جائیں گے۔ اس درمیان اگر کوئی عرضی داخل نہ ہوئی تو ویڈیوز اور تصویروں کو 45 دن بعد ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔ پہلے یہ ویڈیوز اور تصویریں ایک سال تک رکھی جاتی تھیں تاکہ جمہوری نظام میں کبھی بھی جانچ ہو سکے۔ سپریا کہتی ہیں ’’آپ کو یاد ہی ہوگا کس طرح گزشتہ سال دسمبر میں محض 24 گھنٹے میں آناً فاناً نئے اصول بنا کر انتخابی دستاویز اور ویڈیو ریکارڈنگ بھی عوام کی رسائی سے باہر کی گئی تھی۔ اب نئے اصول کے تحت تو انھیں ریکارڈ سے ہی مٹا دیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
الیکشن کمیشن کی ذمہ داریوں کا ذکر کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن کا کام صرف غیر جانبدارانہ انتخاب کرانا ہی نہیں ہے، بلکہ لوگوں کا الیکشن سسٹم میں بھروسہ بنائے رکھنا بھی ہے۔ ان دونوں کاموں کو الیکشن کمیشن فراموش کر چکا ہے۔‘‘ الیکشن کمیشن کے تازہ فیصلے کو پوری طرح سے غلط ٹھہراتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ یہ بالکل غیر جمہوری قدم ہے، اسے ہر حال میں واپس لینا چاہیے۔ اپنے ویڈیو پیغام میں وہ عوام کو مخاطب کرتے ہوئے یہ بھی کہتی ہیں کہ ’’میڈیا کو تو مودی کا نام سن کر سانپ سونگھ جائے گا، لیکن غیر جانبدارانہ انتخاب اور آپ کے ووٹ کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے۔ خاموش تماشائی مت بنیے، اس کی مخالفت کیجیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined