قومی خبریں

جی ایس ٹی قانون نفاذ کے 5 سال مکمل، کانگریس نے مودی حکومت کو دکھایا آئینہ

سابق مرکزی وزیر چدمبرم نے کہا کہ اس قانون میں اتنی خامی ہے کہ حکومت کو سینکڑوں ضمنی احکامات جاری کرنے کےلیے مجبور ہونا پڑا۔

سینئر کانگریس رہنما پی چدمبرم
سینئر کانگریس رہنما پی چدمبرم 

کانگریس نے جی ایس ٹی (گڈس اینڈ سروسز ٹیکس) نافذ کیے جانے کے پانچ سال مکمل ہونے پر جشن منا رہی مودی حکومت کو آئینہ دکھاتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ جی ایس ٹی قانون اور اس کے عمل درآمد کے طریقے نے ملک کی معیشت کو برباد کر دیا۔ کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے حکومت سے جی ایس ٹی قانون پر بحث کےل یے کل جماعتی میٹنگ بلانے اور پارلیمنٹ میں بھی اس پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم نے اس موقع پر کہا کہ کانگریس اس جی ایس ٹی کو خارج کرتی ہے اور وہ موجودہ جی ایس ٹی کی جگہ ’جی ایس ٹی 2.0‘ کو لانے کی سمت میں کام کرے گی۔ انھوں نےم زید کہا کہ ’’آج جی ایس ٹی اپنا پانچواں یوم پیدائش منا رہا ہے۔ درحقیقت اس میں جشن منانے جیسا کچھ بھی نہیں ہے۔ جی ایس ٹی میں کچھ پیدائشی خامیاں تھیں اور گزشتہ پانچ سالوں میں یہ خامیاں بدتر ہو گئی ہیں اور اس کی وجہ سے اس نے اپنے حلقہ اختیار میں آنے والے سبھی لوگوں کو سنگین نقصان پہنچایا ہے۔‘‘

Published: undefined

چدمبرم نے دعویٰ کیا کہ اس نے جی ایس ٹی کا استعمال کرنے والے عام لوگوں، جو زیادہ ٹیکس کی مار برداشت کر رہے ہیں، انھیں اپنے بوجھ تلے دبا دیا ہے۔ یہ قانون اتنا خامیوں بھرا ہے کہ حکومت کو سینکڑوں ضمنی احکامات جاری کرنے کے لیے مجبور ہونا پڑا ہے۔ گزشتہ پانچ سال میں حکومت نے 869 نوٹیفکیشن، 143 سرکلرس اور 38 آرڈرس جاری کیے ہیں۔ یہ ایک ایسی جی ایس ٹی ہے جو خامیوں سے بھرا اور پوری طرح غیر مستحکم ہے۔‘‘

Published: undefined

پی چدمبرم نے دعویٰ کیا کہ جی ایس ٹی کے ضمن میں ریاستوں کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ جی ایس ٹی کونسل ناکارہ ہے اور ریاستوں کے وزیر مالیات اس سے ناخوش ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس موقع پر کہا کہ اس پر (جی ایس ٹی قانون پر) پارلیمنٹ میں بحث کرائی جائے اور کل جماعتی میٹنگ بلا کر بھی تبادلہ خیال کیا جائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined