قومی خبریں

دہشت گردوں سے بی جے پی کا موازنہ! بی ایس پی لیڈر آکاش آنند کے خلاف مقدمہ درج

آکاش آنند نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کو لگتا ہے کہ میں نے حکومت کا موازنہ دہشت گردوں سے کر کے غلط کیا تو وہ زمین پر اتر کر دیکھیں اور پتہ کریں کہ بہن بیٹیاں، نوجوان اور عوام کس طرح زندگی گزار رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>آکاش آنند / سوشل میڈیا</p></div>

آکاش آنند / سوشل میڈیا

 

اتر پردیش کے سیتا پور میں بی ایس پی امیدوار مہندر یادو کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس پی کے نیشنل کوآرڈینیٹر آکاش آنند نے بی جے پی کا موازنہ بی جے پی سے کر دیا ہے۔ انہوں نے سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت بلڈوزر کی نہیں بلکہ دہشت گردوں کی حکومت ہے۔ اس حکومت نے ملک کے عوام کو غلام بنا رکھا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس حکومت کو ہٹایا جائے اور مایاوتی کو وزیر اعظم بنانے کے لیے ووٹ دیا جائے۔

Published: undefined

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اگر الیکشن کمیشن کو لگتا ہے کہ میں نے اس حکومت کا دہشت گردوں سے موازنہ کر کے غلط کیا ہے تو وہ زمین پر اتر کر دیکھیں، ہر گاؤں میں جا کر معلوم کریں کہ ہماری بہنیں، بیٹیاں، نوجوان اور عوام کس حال میں ہیں؟ وہ خود سمجھ جائیں گے کہ میں نے جو کہا ہے وہ غلط نہیں ہے بلکہ بالکل سچ ہے۔

Published: undefined

بی جے پی نے بی جے پی حکومت کو دہشت گرد قرار دینے پر آکاش آنند کے خلاف سیتا پور میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ آکاش آنند کے خلاف تھانے میں تشدد بھڑکانے اور تقریر میں اشتعال انگیز زبان استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

سیتا پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ چکریش مشرا نے بتایا کہ کوتوالی نگر تھانہ علاقہ کے تحت انتخابی ریلی میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر آکاش آنند سمیت بی ایس پی کے پانچ لیڈروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سبھی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 171 سی، 153 بی، 188، 502 (2) اور آر پی ایکٹ کی دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ آکاش آنند کے خلاف یہ پہلا مجرمانہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Published: undefined

آکاش آنند کے اس بیان پر بی جے پی کی جانب سے جوابی حملہ کیا گیا ہے۔ یوپی بی جے پی کے ریاستی ترجمان راکیش ترپاٹھی نے کہا کہ آکاش آنند بی ایس پی میں خاندانی نظام کا نیا پودا ہے۔ وہ جان بوجھ کر میڈیا میں زیادہ سے زیادہ سرخیاں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی لیے وہ آئے روز متنازعہ بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کے بارے میں جو تبصرہ کیا ہے وہ انہیں مہنگا پڑے گا۔ اس کا خمیازہ انہیں نہ صرف الیکشن کمیشن بلکہ عوامی عدالت میں بھی بھگتنا پڑے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined