قومی خبریں

می ٹو معاملہ: ہتک عزت معاملے میں صحافی پریا رمانی کو ملی ضمانت

دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے پیر کو سابق وزیر مملکت خارجہ ایم جے اکبر کی طرف سے دائر ہتک عزت کے معاملے میں صحافی پریا رمانی کو ضمانت دے دی ہے.

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ایم جے اکبر کی طرف سے دائر ہتک عزت معاملے میں دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے صحافی پریا رمانی کو آج ضمانت دے دی ہے، عدالت نے صحافی پریا رمانی کو 10 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی ہے، اب اس کیس کی اگلی سماعت 8 مارچ کو ہوگی، بتا دیں کہ 'می ٹو' مہم کے دوران پریا رمانی نے ایم جے اکبر کے خلاف جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا، اس الزام کے خلاف ایم جے اکبر نے پریا رمانی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں پریا رماني کو بطور سمن جاری کیا گیا تھا۔

Published: undefined

ٹیالہ ہاؤس کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد صحافی پریا رمانی نے کہا، ’’ اس معاملے کی اگلی تاریخ 10 اپریل ہے جس میں مجھ پر الزام طے کیے جائیں گے، اس کے بعد میرے وکیل بحچ کریں گے،سچائی ہی میرا دفاع کریں گے‘‘۔

Published: undefined

اس سے پہلے ایم جے اکبر کی وکیل گیتا لوتھرا اور وکیل سندیپ کپور نے کورٹ سے کہا تھا کہ پریا رمانی نے ایم جے اکبر کی شبیہ کو نقصان پہنچایا ہے، جسے بنانے کے لئے انہوں نے سالوں تک محنت کی تھی۔

وہیں پریا رمانی نے کہا تھا، ’’میرے اوپر مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر کے اکبر نے اپنا رخ صاف کر دیا ہے کہ بہت سی خواتین کی طرف سے عائد الزامات پر بات کرنے کے بجائے، وہ ڈرا کر لوگوں کو خاموش کرانا چاہتے ہیں‘‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر 2018 میں پریا رمانی نے ایم جے اکبر پر جنسی تشدد کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد مودی حکومت میں اپنے وزیر کے عہدے سے استعفی دینا پڑا تھا، اگرچہ ایم جے اکبر نے جنسی تشدد کے الزامات کی تردید بھی کی تھی، پریا رمانی ان خواتین صحافیوں کی طویل فہرست میں پہلی ہیں، ان کے بعد غزالہ وہاب، شما راہا، انجو بھارتی اور شوتاپا پال سمیت قریب 12 خواتین نے سوشل میڈیا کے ذریعے ایم جے اکبر پر جنسی استحصال کے الزام لگائے تھے، ان میں سے کسی نے بھی اکبر کے خلاف شکایت نہیں کی ہے، یہ الزام می ٹو مہم کے تحت لگائے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined