کچرا اٹھاتے بی ایم سی کارکنان، ویڈیو گریب
ممبئی کے آزاد میدان میں ہوئی مراٹھا ریزرویشن تحریک کے دوران 5 دنوں میں 125 ٹن سے زائد کچرا اکٹھا ہو گیا۔ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے مطابق اس دوران ہزاروں لوگ میدان اور آس پاس کے علاقوں میں موجود رہے، جس کی وجہ سے کچرے کا ڈھیر لگ گیا۔ مظاہرین نے سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر رہ کر کھانا پکایا، اسے کھایا، وہیں سوئے اور غسل بھی کیا، جس کی وجہ سے علاقہ میں صاف صفائی کی صورتحال بگڑ گئی۔
Published: undefined
اس معاملہ میں بی ایم سی کے ایک افسر نے بتایا کہ 29 اگست کو تحریک کی شروعات میں 4 ٹن، 30 اگست کو 7 ٹن، 31 اگست اور یکم سمتبر کو 30-30 ٹن اور 2 ستمبر کو سب سے زیادہ 57 ٹن کچرا جمع ہوا۔ اس کی صفائی میں 466 ملازمین، درجنوں گاڑیاں اور مشینیں تعینات کی گئیں۔ اس دوران بی ایم سی کی جانب سے 350 سے زائد موبائل ٹوائلٹس لگائے گئے۔ ساتھ ہی آزاد میدان کے آس پاس کے علاقوں میں 61 مستقل بیت الخلاء شروع کیے گئے۔ مظاہرے کے دوران 26 پانی کے ٹینکر دستیاب کرائے گئے اور 1000 کلو سے زائد بلیچنگ پاؤڈر اور 100 کلوگرام جراثیم کش ادویات کا استعمال ہوا۔
Published: undefined
واضح ہو کہ منگل (2 ستمبر) کی شام کو مراٹھا ریزرویشن تحریک کے قائد منوج جرانگے پاٹل نے حکومت کے ساتھ معاہدے کے بعد اپنا تامرگ بھوک ہڑتال ختم کیا اور حامیوں سے پُرامن طور پر گھر واپسی کی اپیل کی۔ حالانکہ جگہ جگہ بچا ہوا کھانا اور کچرا دیر رات تک موجود رہا، جسے بی ایم سی کی ٹیموں نے رات بھر میں صاف کیا۔ حکومت نے مظاہرین کے اہم مطالبات قبول کر لیے ہیں، جس کے تحت اہل مراٹھاؤں کو کنبی برادری کا سرٹیفکیٹ دیا جائے گا، جس سے انہیں او بی سی ریزرویشن کا فائدہ ملے گا۔ ساتھ ہی ستمبر 2025 تک تحریک سے منسلک تمام زیر التوا مقدمات واپس لیے جائیں گے۔
Published: undefined
اس درمیان ممبئی پولیس نے تحریک کے دوران قانون توڑنے پر 6 تھانوں میں 9 معاملے درج کیے ہیں۔ 3 معاملے آزاد میدان تھانے میں، 2 مرین ڈرائیو تھانے میں اور 1-1 معاملہ ماٹا رامبائی امبیڈکر مارگ، ڈونگری، جے جے مارگ اور کولابا تھانوں میں درج ہوا۔ یہ معاملے غیرقانونی بھیڑ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج کیے گئے ہیں۔ اس تحریک کے دوران مظاہرین نے کئی جگہ سڑکیں جام کیں اور جنوبی ممبئی کے کئی علاقوں میں مارچ نکالے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز