خبر رساں اداروں کے مطابق بھارتی ریاست منی پور کے شہر امپھال میں یہ واقعہ چار دن قبل جمعرات کو پيش آيا، جب ایک مسلم نوجوان کو مشتعل ہجوم نے تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی بنائی گئی تھی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح پولس اس نوجوان کو تحفظ دینے اور موت کے منہ سے بچانے میں ناکام رہی۔
Published: 18 Sep 2018, 12:27 PM IST
یہ بھی پڑھیں: منی پور میں موب لنچنگ، مسلم طالب علم کا پیٹ پیٹ کر قتل
Published: 18 Sep 2018, 12:27 PM IST
حکام نے بتایا ہے کہ ان چاروں پولیس افسران کو اتوار کے دن ہی معطّل کر ديا گیا تھا۔ اس ویڈیو میں واضح ہے کہ کس طرح یہ نوجوان زخمی حالت میں کسی کھیت میں پڑا ہوا ہے اور پولیس اہلکار اس کی مدد کرنے کے بجائے اس کے گرد کھڑے ہیں۔ یہ نوجوان ہسپتال کے راستے میں ہی دم توڑ گیا تھا۔
Published: 18 Sep 2018, 12:27 PM IST
بتایا جاتا ہے کہ مسلم نوجوان نے بزنس اسکول سے اپنی گریجویشن مکمل کی تھی۔ مقامی افراد کا الزام ہے کہ یہ چھبیس سالہ نوجوان گاڑیاں چوری کر رہا تھا اور رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ حکام نے مزید بتایا کہ اس واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن میں ریزرو پولس کا ایک حولدار بھی شامل ہے۔ اس حولدار کے مطابق مسلم نوجوان گیراج سے اس کی موٹر سائیکل چوری کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
Published: 18 Sep 2018, 12:27 PM IST
پولس نے مزید بتایا کہ ہجوم نے اس دوران اس کار کو بھی نذر آتش کر دیا، جو مبینہ طور پر مقتول کے ساتھیوں کی تھی۔ اس دوران اس واقعے میں ملوث دو مفرور افراد کی تلاش جاری ہے۔
ہندوستان میں گزشتہ مہینوں کے دوران مشتعل ہجوم کی جانب سے شہریوں کی جان لینے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور صرف گزشتہ دو ماہ کے دوران 20 افراد واٹس ایپ کے ذریعے پھیلائی جانے والی افواہوں کی وجہ سے اپنی جان گنوا چکے ہیں۔
Published: 18 Sep 2018, 12:27 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Sep 2018, 12:27 PM IST