قومی خبریں

گاندھی نہ پہلے لاٹھی سے ڈرے ہیں اور نہ آج ڈریں گے

خواتین کے ساتھ آبروریزی کے معاملات بڑھ رہے ہیں اُنہیں قتل کیا جارہا ہے، دلت اور اقلیتی طبقے کے عوام خوف و ہراس کے ماحول میں جی رہے ہیں تو وہیں دوسری طرف یوگی آدتیہ ناتھ اپنی دنیا میں مست ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

ہاتھرس اجتماعی آبروریزی میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی من مانی اور جابرانہ رویے پر سخت تنقید کرتے ہوئے مہاراشٹر کے کابینی وزیر اسلم شیخ نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تقریروں، میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کے توسط سے خواتین کے لئے دیئے گئے بی جے پی کی نعرے ( خواتین کے سممان میں بی جے پی میدان میں ) کو سیاسی جملہ بازی ثابت کرنے کا کام کیا ہے۔

Published: undefined

آج مرکز کی بی جے پی سرکار میں خواتین کے ساتھ آبروریزی اور ظلم و زیادتی کے معاملے دن بہ دن بڑھتے ہی جا رہے ہیں اور ان میں سب سے زیادہ اگر کوئی ریاست آگے ہے تو وہ یوپی کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت ہے جہاں خواتین دن میں بھی خود کو غیر محفوظ محسوس کرنے لگی ہیں۔ اُنہوں نے یوگی آدتیہ ناتھ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یوپی میں جنگل راج قائم ہے ، خواتین کے ساتھ آبروریزی کے معاملات بڑھ رہے ہیں اُنہیں قتل کیا جارہا ہے، دلت اور اقلیتی طبقے کے عوام خوف و ہراس کے ماحول میں جی رہے ہیں تو وہیں دوسری طرف یوگی آدتیہ ناتھ اپنی دنیا میں مست ہیں۔

Published: undefined

گذشتہ روز کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اور کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی کے ساتھ یوپی پولیس کی دھکامکی پر اسلم شیخ نے کہا کہ متاثرہ خاندان سے ملاقات کرنے جا رہے کانگریسی لیڈران کے ساتھ پولیس کا لاٹھی چارج اور ظالمانہ رویہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک میں اب جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو چُکا ہے، مرکز اور یوپی میں بر سر اقتدار بی جے پی حکومت طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے ملک کی عوام سے اُن کا جمہوری حق چھیننے کا کام کر رہی ہے۔ ان کی حکومت کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبانے کا کام پولیس اور ملک کے بکاؤ میڈیا کو سونپا گیا ہے۔

Published: undefined

اُنہوں نے کہا کہ گاندھی نہ پہلے لاٹھی سے ڈرے ہیں نہ آج لاٹھی سے ڈریں گے لہٰذا یوگی حکومت یہ بات جان لے کہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف راہل گاندھی کی اس جنگ میں ملک کا ہر نوجوان بوڑھا ، بچہ اور پوری کانگریس کے ساتھ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined