قومی خبریں

مدھیہ پردیش: کانگریس نے غیر مستقل طبی اہلکاروں کی تحریک کو دی حمایت، فوراً مستقل کرنے کا مطالبہ

غیر مستقل طبی اہلکاروں کا گزشتہ پندرہ دنوں سے احتجاجی مظاہرہ جاری ہے، ان ملازمین کا مطالبہ ہے کہ انھیں مستقل کیا جائے اور مستقل ملازمین کے لیے طے کم از کم تنخواہ کا 90 فیصد اور دیگر سہولیات دی جائیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

مدھیہ پردیش میں ان دنوں محکمہ صحت کے غیر مستقل یعنی کانٹریکٹ پر کام کر رہے ملازمین اپنی ملازمت کو مستقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنا و مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس تحریک کو کانگریس نے بھی اپنی حمایت دے دی ہے۔ غیر مستقل طبی اہلکاروں کا گزشتہ پندرہ دنوں سے ریاست میں احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ ان ملازمین کا مطالبہ ہے کہ انھیں مستقل کیا جائے اور مستقل ملازمین کی کم از کم تنخواہ کا 90 فیصد دینے کے ساتھ ساتھ دیگر سہولیات بھی دی جائیں۔

Published: undefined

راجدھانی بھوپال میں غیر مستقل ملازمین کی تحریک کو حمایت دینے کے لیے کاگنریس کا نمائندہ وفد پہنچا جس میں سابق مرکزی وزیر ارون یادو، سابق وزیر پی سی شرما کے علاوہ کئی سرکردہ کانگریس لیڈران بھی شامل تھے۔ اس موقع پر ارون یادو نے کہا کہ کانٹریکٹ پر کام کر رہے طبی اہلکاروں نے کورونا بحران میں اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر مریضوں کی خدمت کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ یہی وجہ تھی کہ حکومت نے پہلے ان پر پھول برسائے، لیکن بعد میں یہی شیوراج حکومت لاٹھی برسانے میں لگ گئی۔

Published: undefined

ارون یادو کا کہنا ہے کہ کانگریس ان ملازمین کے مستقل کرنے کی حمایت کرتی ہے۔ راجستھان میں کانگریس کی حکومت ہے اور وہاں غیر مستقل ملازمین کو مستقل کیا گیا ہے۔ اسی طرح 2023 کے اسمبلی انتخاب کے بعد مدھیہ پردیش میں کانگریس کی حکومت آئے گی تو وہ ان کانٹریکٹ والے ملازمین کی ملازمت کو مستقل کرے گی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ریاست کے وزیر صحت پربھورام چودھری کی مخالفت میں نعرے بازی کرنے والے 10 مظاہرین کو پولیس نے گرفتار کر جیل بھیج دیا تھا۔ اس کے بعد سے غیر مستقل ملازمین حکومت کے خلاف ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں اور ان کی تحریک مزید تیز ہوتی جا رہی ہے۔ دوسری طرف حکومت ان ملازمین کے مطالبات اور تحریک سے پوری طرح آنکھیں پھیر کر بیٹھی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined