قومی خبریں

لاک ڈاؤن: مینوفیکچرنگ صنعتوں کو دوبارہ شروع کرنے کےلئے ہدایات جاری

وزارت داخلہ نے اتوار کو لاک ڈاؤن کے بعد مینوفیكچرنگ انڈسٹری کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ یونٹ کو دوبارہ شروع کرتے وقت، پہلا ہفتہ آزمائشی طور پر چلائیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ملک میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے، کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے لاک ڈاؤن کا تیسرا مرحلہ لاگو ہے، جو کہ 17 مئی کو ختم ہوگا، لیکن اس دوران وزارت داخلہ نے مینوفیکچرنگ کی صنعتوں کو دوبارہ شروع کرنے کو لے کر ہدایات جاری کیں ہیں، وزارت داخلہ نے کہا کہ یونٹ کو دوبارہ شروع کرتے وقت پہلے ہفتے کو آزمائشی یا ٹیسٹ مدت کے طور پر لیں، تمام سیکورٹی اور پروٹوکول پر عمل یقینی بنائیں، زیادہ پیداوار کے لئے ہدف حاصل کرنے کی کوشش نہ کریں۔

Published: 10 May 2020, 1:40 PM IST

وشاکھاپٹنم واقعہ کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے بعد صنعتوں کو دوبارہ کھولنے کے لئے ہدایات جاری کیں گئیں ہیں، لاک ڈاؤن کے بعد جب صنعت دوبارہ کھلیں تو صنعتی تنصیبات، کامگاروں کی حفاظت کے لئے تمام احتیاطی قدم اٹھائے جائیں، کارخانوں میں ہر دو تین گھنٹے میں صفائی کا انتظام یقینی بنانا ہوگا، خاص طور پر عوامی مقامات پر واقع فیکٹریوں کو اس کا انتظام کرنا ضروری ہوگا۔

Published: 10 May 2020, 1:40 PM IST

وزارت داخلہ نے اپنی ہدایات میں کہا کہ کئی ہفتوں کے لاک ڈاؤن کے بعد ہو سکتا ہے کہ بہت سی فیکٹریوں کے حالات فوری کام شروع کرنے کے قابل نہ ہوں، فیکٹری کی پائپ لائنس، تنصیبات میں کوئی خرابی بھی ہو سکتی ہے، کیمیکل فیکٹری کی اسٹوریج ٹینک میں خطرہ ہوسکتا ہے، ایسے میں فیکٹریاں شروع کرنے سے پہلے انہیں ایک بار چیک ضرور کیا جائے۔

Published: 10 May 2020, 1:40 PM IST

یہ ہدایات ہیں

  • 24 گھنٹے فیکٹری میں سینٹائزیشن شن کا انتطام، ہر دو تین گھنٹے میں سینٹائزیشن کیا جائے، خاص کر اس جگہ جہاں زیادہ لوگ جمع ہوتے ہوں۔
  • کامگاروں اور مزدوروں کا دن بھر میں دو بار ٹیمپریچر چیک کیا جائے، جس میں علامات ہوں، وہ ملازم کام پر نہ آئیں۔
  • ساری فیکٹری اور مینوفیکچرنگ يونٹس میں کیا ہینڈ سینیتائزر، ماسک اور ہاٹھوں کے دستانوں کا انتظام ہو۔
  • فیکٹری میں لائے جانے والے سامانوں کو سینیٹائز کیا جائے، شفٹوں میں سامان کی فراہمی ہو۔
  • کام کی جگہ اور کھانا کھانے کے ایریا میں بیریئرس لگائے جائیں تاکہ فاصلاتی نظام پر عمل کیا جاسکے۔
  • چوبیس گھنٹے کام کرنے والی فیکٹریاں شفٹوں کے درمیان ایک گھنٹے کی سہولت ضرور دیں۔
  • ٹولسو اور کام کرنے کے اوزاروں کا کسی بھی قیمت پر تبادلہ نہ ہو

Published: 10 May 2020, 1:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 10 May 2020, 1:40 PM IST