دیویندر یادو / تصویر آئی این سی
نئی دہلی: دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) ونے کمار سکسینہ نے حالیہ دنوں دہلی کے مختلف علاقوں کا دورہ کر کے خراب حالات کا جائزہ لیا۔ دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے اس دورے کو سیاسی مقاصد سے جوڑتے ہوئے کہا کہ دہلی کے بدتر حالات کے لیے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی دونوں برابر کے ذمہ دار ہیں۔
Published: undefined
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کی عوام کئی سالوں سے گندگی، بجلی اور پانی کی ناقص سپلائی، گندے پانی، ابلتے سیور، اور غیرقانونی کالونیوں میں ناروا زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کانگریس گزشتہ کئی سالوں سے اس بدحالی کو اجاگر کرتی آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی انصاف یاترا کے دوران 650 کلومیٹر کا سفر کر کے دہلی کی عوام کے مسائل کو قریب سے محسوس کیا۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مفت پانی اور سستی بجلی کے وعدے عوام کے لیے نقصاندہ ثابت ہوئے ہیں، اور بجلی کے بھاری بلوں سے ہر طبقہ پریشان ہے۔
Published: undefined
یادو نے الزام لگایا کہ ایل جی کا بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ دورہ کرنا اور اصل مسائل جیسے خواتین پر مظالم، بڑھتے جرائم، اور ریڑھی پٹری ایکٹ پر کوئی گفتگو نہ کرنا ناقابلِ فہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ غریبوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہے۔ دہلی انصاف یاترا کے دوران ہر طبقے سے ملاقات کے بعد یہ واضح ہوا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی حکومتوں نے دہلی کو بدحالی کے گڑھے میں دھکیل دیا ہے۔
Published: undefined
دیویندر یادو نے کہا کہ جہاں اروند کیجریوال نے دہلی کو لندن بنانے کا وعدہ کیا، وہیں بی جے پی نے جھگی جھونپڑیوں کو مکانات دینے کے وعدے پر عمل نہیں کیا۔ دونوں جماعتیں صرف انتخابات کے وقت غریبوں کو یاد کرتی ہیں۔
انہوں نے کانگریس کی حکومت کے 15 سالہ دور کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اُس وقت دہلی نے تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ، اور دیگر شعبوں میں ترقی کی بلندیوں کو چھوا تھا، لیکن کیجریوال حکومت نے دہلی کے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔
یادو نے ایل جی کے حالیہ دورے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ غریبوں کے حقوق کی حمایت کریں گے تو دہلی کی عوام اگلے اسمبلی انتخابات میں بہتر فیصلہ لے سکے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined