قومی خبریں

’مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار والدین ہوں گے‘، کرناٹک آنر کلنگ کی آڈیو پولیس کے سپرد

دل دہلا دینے والے واقعہ کرناٹک کے میسور ضلع واقع پیریاپٹن تھانہ حلقہ کا ہے، کاگ گنڈی گاؤں باشندہ سریش نے ایک دلٹ لڑکے سے محبت کرنے پر پیر کو اپنی 17 سالہ بیٹی شالنی کا قتل کر دیا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

دلت لڑکے کے ساتھ محبت کرنے کی وجہ سے نابالغ لڑکی کا اس کے والد کے ذریعہ مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا تھا جس کی آڈیو کلپ جمعرات کو پولیس کے سپرد کی گئی۔ آڈیو میں شالنی نے اپنی موت کے معاملے میں اپنے والدین کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اس درمیان پولیس نے اس کی ماں کو حراست میں لے لیا ہے۔

Published: undefined

دل دہلا دینے والا یہ واقعہ کرناٹک کے میسور ضلع واقع پیریاپٹن تھانہ حلقہ کا ہے۔ کاگ گنڈی گاؤں باشندہ سریش نے ایک دلٹ لڑکے سے محبت کرنے پر پیر کو اپنی 17 سالہ بیٹی شالنی کا قتل کر دیا۔ مہلوک لڑکی نے لڑکے سے بات چیت کے دوران اپنی موت کے لیے اپنے والدین اور رشتہ داروں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس نے لڑکے سے اپنی کال ریکارڈ کرنے اور اگر اسے کچھ ہوا تو پولیس کے حوالے کرنے کے لیے بھی کہا۔

Published: undefined

قتل سے پہلے لڑکی نے لڑکے سے کہا ’’میرے ماں باپ نے آبزرویشن ہوم کے افسران کو تحریر دی تھی کہ میں اپنی زندگی جی سکتی ہوں اور جسے میں چاہتی ہوں اس سے شادی کر سکتی ہوں اور وہ مجھے پریشان نہیں کریں گے۔ انھوں نے مجھے ہمارے ایک رشتہ دار کے گھر میں رکھا ہے۔ برائے کرم میری کال ریکارڈ کریں۔ مجھے اچھا نہیں لگ رہا ہے۔ لگتا ہے کوئی سازش چل رہی ہے۔‘‘ لڑکی نے آگے کہا ’’میرے اغوا، قتل کی صورت میں یہ آڈیو کلپ علاقے کی پیریاپٹن پولیس اور ڈی جی و آئی جی پی کو دیں۔ اگر کچھ ہوتا ہے تو میرے ماں باپ اور رشتہ داروں کو ذمہ دار ہونا چاہیے۔‘‘

Published: undefined

پولیس اس کے والدین سریش اور ماں بے بی سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ دلت لڑکے منجوناتھ نے پ ولیس کو مطلع کیا کہ لڑکی کے والدین نے اسے مارنے کے لیے دو لاکھ روپے کی سپاری دی اور اس کے خلاف تھانے میں تین جھوٹی شکایتیں درج کرائی تھیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق انھیں شالنی کے ذریعہ لکھا گیا ایک خط ملا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’میں نسلی تفریق کا شکار ہو گئی ہوں۔ مجھے ایک دلت لڑکے سے پیار ہو گیا، میرے والد نے مجھے گالیاں دیں اور میرے ساتھ مار پیٹ کی۔ میرے والدین اپنی بیٹی سے زیادہ ذات سے محبت کرتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

بیٹی کے قتل کرنے کے بعد سریش نے تھانے آ کر اپنا جرم قبول کر لیا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم نے اپنی بیٹی کا گلا دبا کر قتل کیا ہے۔ کرناٹک میں اعلیٰ ذات کی شکل میں مانے جانے والے وکالیگا طبقہ سے تعلق رکھنے والی شالنی دوئم پی یو سی کی پڑھائی کر رہی تھی اور پڑوس کے میلہلی گاؤں کے ایک دلت لڑکے سے پیار کرتی تھی۔ پولیس نے کہا کہ وہ گزشتہ تین سال سے محبت میں تھے۔ ان کی محبت کی جانکاری ہونے پر والدین نے لڑکے کے خلاف شکایت درج کرائی تھی کیونکہ لڑکی نابالغ تھی۔ لڑکی نے تھانے میں اپنے والدین کے خلاف بیان دیا تھا۔ اس نے پولیس کو یہ بھی بتایا تھا کہ وہ لڑکے سے پیار کرتی ہے اور اس نے اپنے والدین کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined