قومی خبریں

کرناٹک: سابق مرکزی وزیر سرینواس پرساد کا انتقال، میسور اور چامراج نگر میں ایک دن کی تعطیل کا اعلان

وی. شرینواس طویل مدت سے کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا تھے، گزشتہ دنوں حالت بگڑنے پر انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن وہ صحت یاب نہیں ہو سکے اور پیر کے روز ان کا انتقال ہو گیا۔

<div class="paragraphs"><p>وی. سرینواس پرساد کا آخری دیدار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارمیا، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/siddaramaiah">@siddaramaiah</a></p></div>

وی. سرینواس پرساد کا آخری دیدار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارمیا، تصویر @siddaramaiah

 

سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر وی. سرینواس پرساد کا طویل علالت کے بعد پیر کے روز انتقال ہو گیا۔ اس غم میں کرناٹک حکومت نے آج یعنی منگل کے روز میسور و چامراج نگر میں چھٹی کا اعلان کیا ہے۔ یعنی سرکاری دفاتر میں آج چھٹی ہے اور آج ہی سرینواس پرساد کی آخری رسومات بھی ادا کی جائیں گی۔

Published: undefined

77 سالہ سابق مرکزی وزیر سرینواس پرساد طویل مدت سے کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا تھے۔ گزشتہ دنوں ان کی حالت زیادہ بگڑ گئی تھی جس کے بعد انھیں ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔ پیر کی صبح ان کا انتقال ہو گیا جس کے بعد کئی سیاسی لیڈران نے تعزیت و غم کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا نے بھی پیر کے روز سرینواس کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ آنجہانی سرینواس کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائے گی۔ انھوں نے سرینواس کے جسد خاکی کا دیدار کیا اور خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد میسور و چامراج میں منگل کے روز تعطیل کا اعلان کیا۔

Published: undefined

سدارمیا نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ بھی شیئر کیا ہے جس میں انھوں نے کچھ دن پہلے ہوئی ایک ملاقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم ملے تھے تو سیاست کے بارے میں گفتگو کی تھی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایسے شخص کا دنیا سے جانا بہت غمناک ہے، کیونکہ وہ ان کے ساتھ جنتا پارٹی اور کانگریس میں ایک ساتھ کام کر چکے ہیں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ وی. سرینواس پرساد سماجی انصاف کے بڑے حامی تھے۔ انھوں نے اپنی زندگی غریبوں، محروموں اور حاشیے پر پڑے لوگوں کی فلاح کے لیے وقف کر دی تھی۔ وہ بہت اچھے اور انسان دوست شخصیت کے مالک تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined