نئی دہلی: کورونا بحران کے دوران کانوڑ یاترا کرانے کے یوپی حکومت کے فیصلے پر سپریم کورٹ کی جانب سے لئے گئے از خود نوٹس کے معاملہ پر جمعہ کے روز سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ یاترا کرانے کے اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے کہا کہ کانوڑ یاترا پر ہم سب کو تشویش ہے اور زندہ رہنے کا حق بنیادی حقوق میں سب سے اہم ہے۔ ہندوستان کے شہریوں کی صحت اور ان کے زندہ رہنے کا بنیادی حق سب سے پہلے ہے اور دوسرے جذبات یہاں تک کہ مذہبی معاملے بھی اس کے بعد آتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
سپریم کورٹ نے کہا کہ یوگی حکومت پیر کے روز تک کانوڑ یاترا کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے اور عدالت عظمیٰ کو مطلع کرے، بصورت دیگر سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ صادر کر دیا جائے گا۔ خیال رہے کہ اس معاملہ میں سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے اور مرکزی حکومت کے علاوہ یوپی اور اتراکھنڈ حکومت سے جواب طلب کیا تھا۔
Published: undefined
قبل ازیں، یوپی حکومت نے آج ہی ایک حلف نامہ دائر کر کے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ ریاست میں کانوڑ یاترا پر پوری طرح روک نہیں لگائی گئی ہے اور علامتی طور پر اس کے اہتمام کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ یوپی حکومت کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا ایک موقع دیا جاتا ہے، تاکہ وہ اس یاترا کو پوری طرح منسوخ کرنے پر غور کر سکے۔ اس معاملہ پر اگلی سماعت پیر کے روز ہوگی۔
Published: undefined
ادھر، سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے کہا کہ ریاست کو ہریدوار سے گنگا جل شیو مندروں میں لانے کے لئے کانوڑیوں کی نقل و حمل کو اجازت نہیں دی جانی چاہیئے، تاہم چونکہ یہ صدیوں پرانی روایت ہے اور اس سے لوگوں کے مذہبی جذبات وابستہ ہیں اس لئے ریاست کو ٹینکروں کے ذریعے گنگا جل دستیاب کرانے کے حوالہ سے ایک نظام متعارف کرانا چاہیئے۔ نیز، ریاست تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے عقیدتمندوں کے درمیان گنگا جل کی تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم