تصویر آئی اے این ایس
نئی دہلی: وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی اہم میٹنگ اختتام پذیر ہو گئی، جس میں بل کو 11 کے مقابلے میں 14 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔ اس اجلاس میں ترامیم کی تجاویز طلب کی گئیں، جبکہ اپوزیشن کو اپنی مخالفت درج کروانے کے لیے وقت دیا گیا۔
Published: undefined
جے پی سی نے پیر کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے تجویز کردہ بل کو 14 ترامیم کے ساتھ منظوری دی تھی۔ تاہم، اپوزیشن کے اراکین کی جانب سے پیش کی گئی 44 ترامیم کو مسترد کر دیا گیا، جس پر سیاسی جماعتوں میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔
کمیٹی کے صدر اور بی جے پی کے رکنِ پارلیمنٹ جگدمبکا پال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس کے دوران تمام تجاویز پر بحث ہوئی اور حتمی منظوری کے لیے ووٹنگ کروائی گئی۔ ان کے مطابق، ترامیم میں سے 14 کو اکثریتی ووٹ کے ساتھ تسلیم کیا گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران کئی مرتبہ ان ترامیم پر تفصیلی غور کیا گیا اور آخرکار فیصلہ اکثریتی بنیادوں پر لیا گیا۔
Published: undefined
اپوزیشن نے کمیٹی کے صدر پر جانب داری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی حمایت میں ترامیم کو منظوری دینے میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ اپوزیشن نے اس عمل کو قومی دارالحکومت میں آنے والے انتخابات سے منسلک کرتے ہوئے کہا کہ وقف کے عمل میں جلدبازی کی جا رہی ہے۔
پیر کے روز اپوزیشن کے 11 اراکین نے کمیٹی کے صدر کے رویے پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ این ڈی اے کے ارکان کی ترامیم کو بلا جواز تسلیم کیا گیا۔ اپوزیشن نے اپنی مخالفت ایک مشترکہ بیان میں درج کرائی، جس میں کہا گیا: "ہم جے پی سی کی کارروائی اور اس میں استعمال ہونے والے طریقہ کار پر سخت تحفظات رکھتے ہیں اور اسے غیر شفاف قرار دیتے ہیں۔"
Published: undefined
واضح رہے کہ اس بل میں کل 66 ترامیم تجویز کی گئی تھیں، جن میں 23 ترامیم حکومتی ارکان اور 44 ترامیم اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئیں۔ ان میں سے 14 ترامیم کو تسلیم کیا گیا، جبکہ دیگر کو مسترد کر دیا گیا۔ جے پی سی کے اس فیصلے کے بعد سیاسی حلقوں میں اس بل پر مزید بحث اور تنازعات کی توقع کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز