قومی خبریں

جھارکھنڈ: وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین جے ایم ایم کے مرکزی صدر نامزد، شیبو سورین بنے پارٹی کے بانی و سرپرست

شیبو سورین گزشتہ 38 سالوں سے جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سربراہ تھے۔ ان کے بیٹے ہیمنت سورین 2015 سے پارٹی کے ورکنگ صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>جے ایم ایم کے 13 ویں دو روزہ کنونشن میں ہیمنت سورین اور شیبو سورین سمیت پارٹی کے دیگر لیڈران</p></div>

جے ایم ایم کے 13 ویں دو روزہ کنونشن میں ہیمنت سورین اور شیبو سورین سمیت پارٹی کے دیگر لیڈران

 

جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو منگل (15 اپریل) کو جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کا مرکزی صدر منتخب کیا گیا ہے۔ ان کے والد شیبو سورین کو جے ایم ایم کا بانی و سرپرست بنایا گیا ہے۔ ہیمنت سورین نے پارٹی میں ملی اہم ذمہ داری پر کہا کہ ’’قابل احترام بابا دیشوم گروجی نے مجھے جو ذمہ داری دی ہے، پارٹی کے لاکھوں ساتھیوں نے مجھ پر جو اعتماد دکھایا ہے، اسے پورا کرنے کے لیے دن رات محنت کروں گا۔ آپ سبھی کا ساتھ ہی میری طاقت ہے۔‘‘

Published: undefined

اس حوالے سے ہیمنت سورین نے مزید کہا کہ ’’قابل احترام بابا کی رہنمائی میں بہادروں کے خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لیے پوری طاقت کے ساتھ ریاست کے لوگوں کی خدمت کرنے کے لیے آگے بڑھوں گا۔ آپ سب کی بے پناہ محبت اور دعاؤں کا شکریہ۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ زندہ باد! دیشوم گرو شیبو سورین زندہ باد! جے جھارکھنڈ!‘‘

Published: undefined

واضح ہو کہ شیبو سورین گزشتہ 38 سالوں سے جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سربراہ تھے۔ ان کے بیٹے ہیمنت سورین 2015 سے پارٹی کے ورکنگ صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جے ایم ایم کے 13 ویں مرکزی کنونشن کے دوران، پارٹی کے سینئر لیڈر نلین سورین نے بانی و سرپرست کے طور پر شیبو سورین کا نام تجویز کیا، جب کہ اسٹیفن مرانڈی نے اس کی حمایت کی۔ اس کے بعد سابق وزیر اعلیٰ شیبو سورین نے جے ایم ایم کے مرکزی صدر کے طور پر ہیمنت سورین کا نام پیش کیا، جسے متفقہ طور پر قبول کر لیا گیا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ جے ایم ایم کا 13 واں دو روزہ کنونشن رانچی میں پیر (14 اپریل) کو شروع ہوا تھا۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے بی جے پی پر جم کر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج ریاست کے عوام کے آشیرواد اور جے ایم ایم کے محنت کش کارکنان کی محنت کے بدولت، ہم نے اپنے آپ کو دنیا کی سب سے بڑی پارٹی کہنے والی پارٹی کو ہرانے کا کام کیا ہے۔ ریاست میں سب سے بڑی پارٹی بننے کا شرف حاصل ہوا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined